کالم

ٹریفک حادثات کا ذمہ دار کون ;;

Asghar-Cheema
پبلک ٹرانسپورٹ ایک ایسا بے لگام گھوڑا بن گئی ہے، جسے کسی قانون قاعدے کی پروا نہیں ، ابھی کچھ عرصہ پہلے موٹر وے پولیس نے پے در پے حادثات کی وجہ سے ایک نجی ٹرانسپورٹ کمپنی کی موٹر وے پر سروس بند کر دی تھی ۔ جہاں موٹر وے پر بھی حادثات ہوتے ہوں وہاں سنگل ٹریک پر کیسے نہیں ہوں گے;238; ٹرانسپورٹر ایک ایسا مافیا بن گئے ہیں ، جن پر حکومت ہاتھ ڈالنے سے قاصر ہے ۔ من مانے کرائے وصول کرتے ہیں ، بغیر لائسنس کے ڈرائیور رکھتے ہیں ، گاڑیوں کی فٹنس پر توجہ نہیں دیتے، کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ چکر لگواتے ہیں ، ڈرائیوروں کو ریسٹ نہیں دیتے اور بے آرامی کی وجہ سے وہ سڑکوں پر قتل عام کا باعث بن جاتے ہیں ۔ ہمارے ہاں کہنے کو موٹر وے پولیس بھی ہے اور ہائی وے پٹرولنگ پولیس بھی مگر پھر بھی حادثات اتنے زیادہ ہیں کہ شاید دنیا میں کہیں ہوتے ہوں ۔ کوئی دن ہی جاتا ہوگا کہ سینکڑوں حادثات کی خبریں نہ ملتی ہوں ، 1122 کے اعداد و شمار اٹھا کے دیکھیں تو دل دہل جاتا ہے، روزانہ بیسیوں لوگ زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں اور سینکڑوں اپنے اعضا سے محروم ہو جاتے ہیں ، عمر بھر کےلئے بعض اوقات زندہ لاش بن جاتے ہیں ٹرانسپورٹ کا شعبہ ہمیشہ ایک منافع بخش کاروبار رہا ہے ۔ جب سے نئی نئی کمپنیاں آئی ہیں ، بسوں کی تعداد بھی بڑھ گئی ہے اور مقابلے کا رجحان بھی، مقابلے کا رجحان ایک اچھی بات ہے،مگر اسے قانون کے دائرے میں رہنا چاہئے ۔ اس شعبے میں پولیس اور محکمہ ٹرانسپورٹ کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔ جس طرح رفتار کی حد مقرر ہے اسی طرح ایک شہر سے دوسرے شہر تک جانے کا وقت بھی متعین ہونا چاہئے ۔ اس سے تیز رفتاری کے رجحان کو ختم کرنے میں مدد ملے گی بڑے شہروں میں موٹر وہیکلز ایگزامینر موجود ہیں ، مگر یہ ادارے رشوت کی آماجگاہ بنے ہوئے ہیں بغیر گاڑی کا معائنہ کرائے فٹنس سرٹیفکیٹ بآسانی حاصل کیا جا سکتا ہے ۔ حکومت کو بڑھتے ہوئے حادثات کے مسئلے پر فوری توجہ دینا ہو گی ۔ اس کے لئے اعلیٰ سطحی قومی کمیٹی بنائی جائے جو اس معاملے کا ہر پہلو سے جائزہ لے کر اپنی رپورٹ اور تجاویز پیش کرے ;245;بہت سے حادثات کی وجوہات میں سے ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہم اپنی گاڑیوں کی وقت پر ضروری اور نہایت اہمیت کی حامل باقاعدگی کیساتھ مرمت نہیں کرواتے، گاڑی چل رہی ہے تو چلتی جائے، جب تک کہ گاڑی خراب نہ ہو ہم گاڑی کی مرمت پر دھیان ہی نہیں دیتے، جیسا کہ گاڑی کی بریکس کا چیک اپ، بریک آئل کم ہونے کی وجوہات کو چیک کرواناگیرآئل کی تبدیلی، ٹائروں کی مناسب ہوا، مقررہ مدت یا استعمال کے بعد ٹائروں کی تبدیلی کروانا وغیرہ وغیرہ ۔ اوور لوڈنگ ٹریفک حادثات کی دیگر وجوہات میں حد سے زیادہ اوور لوڈنگ بھی شامل ہے، اوور لوڈنگ چاہے انسانوں کی ہو یا پھر سازو سامان کی ہو، اکثر دیکھنے کو ملتا ہے کہ اسکول ٹائم پر رکشہ، پک اپ میں حد سے زیادہ بچوں کو بٹھایا بلکہ یہ کہنا زیادہ مناسب ہوگا کہ بچوں کو رکشہ اسکول وین میں ٹھونسا جاتا ہے، اور بعض اوقات گاڑی اپنا بیلنس برقرار نہیں رکھ پاتی اور کسی حادثہ کا شکار ہو جاتی ہے پاکستانی منچلوں میں ون ویلنگ کا بڑھتا ہوا رجحان بھی حادثات کا باعث بن رہا ہے ۔ جسکی ہر فورم پر حوصلہ شکنی کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔ اسکے ساتھ ساتھ مقررہ حد رفتار سے زیادہ سپیڈ سے گاڑی چلانا بھی حادثات کی وجوہات میں سے ایک وجہ ہے ۔ یوٹرن یا گاڑی موڑتے ہوئے اشاروں کا عدم استعمال گاڑی موڑتے ہوئے یا پھر یوٹرن لیتے ہوئے دائیں بائیں اشاروں کا عدم استعمال یا پھر موڑ پر پہنچے کے وقت آخری لمحات میں استعمال اکثر حادثات کا سبب بنتا ہے ۔ ٹریفک حادثات کی روک تھام کے درج ذیل مجوزہ اقدامات کو نافذ العمل کرنے کےلئے عوام اور حکام کو نیک نیتی کے ساتھ عمل پیرا ہونے کی اشد ضرورت ہے پارلیمنٹ سے ٹریفک قوانین کی پاسداری کےلئے ازسرنو قانون سازی کی اشد ضرورت ۔ پرائمری سے لے کر اعلیٰ تعلیمی ڈگری تک ہر کلاس کے نصاب میں ٹریفک قوانین کا کم از کم 50 نمبر کا لازمی مضمون;223;پیپر شامل کیا جائے ۔ کم عمر بچوں کی گاڑی چلانے پر سختی سے پابندی اور بچوں کے گاڑی چلاتے ہوئے پکڑے جانے پر والدین کو بھاری بھر کم جرمانے عائد کئے جائیں موٹر سائیکل چلاتے ہوئے ہیلمٹ پہننے کی سختی سے پابندی،ہیلمٹ کے بغیر سفرکرتے ہوئے پکڑے جانے پر بھاری جرمانے اور قید کی سزا ۔ ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کےلئے لازمی درسی امتحان اور ڈرائیونگ ٹیسٹ ۔ دوران ڈرائیونگ موبائل فون یا ایل سی ڈی کے استعمال کے وقت حد سے زیادہ احتیاط اپنانے کی ضرورت ہے ۔ الیکٹرانک، پرنٹ میڈیا، سوشل میڈیا پر ٹریفک قوانین کے متعلقہ روزانہ اور ہفتہ وار پروگرام، خصوصی ایڈیشن، کالمز کی اشاعت کی ترویج کی جائے ۔ دو سیکنڈ،تین سیکنڈ اور چار سیکنڈ (اگلی گاڑی سے مناسب فاصلہ) والی تھیوری پر ضرور عمل کیا جائے، ہنگامی حالت میں اگر اگلی گاڑی یکدم بریک لگا بھی دے تو پچھلی گاڑی کے پاس بریک لگانے کےلئے مناسب وقت میسر ہو سکتا ہے اور گاڑیوں کے آپس میں ٹکرانے کے امکانات انتہائی کم ہو جاتے ہیں ۔ سفر شروع کرنے پہلے اور دوران سفر مسنون دعائیں ضرور پڑھی جائیں ۔ حادثات کی روک تھام کےلئے ٹھوس منصوبہ بندی، مروجہ ٹریفک قوانین پر نیک نیتی اور سختی کے ساتھ عملدرآمد کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔ حکومت کے ساتھ ساتھ عوام الناس کو بھی نیک نیتی اور خوش دلی کے ساتھ ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل پیرا ہونے کی اشد ضرورت ہے تاکہ قیمتی انسانی جان کی حفاظت کو ممکن بنایا جاسکے ۔

]]>

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے