کالم
سفری سہولیات کی فراہمی ، احسن اقدام
- by Daily Pakistan
- فروری 27, 2022
- 0 Comments
- Less than a minute
- 1251 Views
- 3 سال ago
وزیراعلی پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار نے سگیاں روڈو شرقپور روڈ کی تعمیر و بحالی کے منصوبے کا سنگ بنیادرکھنے کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ لاہور اور اس کے گردونواح کے عوام کےلئے سفر کی بہتر سہولیات کی فراہمی ہمارا نصب العین ہے۔ سگیاں روڈ کی تعمیر و بحالی سے نہ صرف ٹریفک کے بہاو¿ میں تیزی آئے گی بلکہ وقت کی بچت بھی ہوگی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سڑک کی تعمیر و بحالی کا کام اعلیٰ معیار کے مطابق مقررہ وقت پر مکمل کیا جائے ۔ سگیاں روڈ منصوبے پر 4 ارب 32 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔3 لین پر مشتمل راوی پل سے پھول منڈی چوک تک 4 کلومیٹر طویل 3 لین پر مشتمل سڑک بنے گی۔ پھول منڈی سے فیض پور انٹرچینج ایم ٹو تک 2 لین پر مشتمل 3.1کلومیٹر طویل سڑک بنے گی۔ بیگم کوٹ سے پھول منڈی چوک تک 2 لین پر مشتمل 1.6کلومیٹر سڑک تعمیر کی جائے گی۔ پھول منڈی چوک میں راو¿نڈ اباو¿ٹ بنایا جائے گا۔فیض پور انٹرچینج ایم ٹو تک پارکنگ بھی بنائیں گے ۔علاقے میں نکاسی آب کیلئے ڈرین کم واک ویز بھی بنائے جائیں گے۔منصوبے کی تکمیل سے ایک لاکھ سے زائد گاڑی مالکان کو آمد و رفت میں آسانی ہوگی۔سجادہ نشین آستانہ عالیہ شیرربانی شرقپور شریف ممبر صوبائی اسمبلی صاحبزادہ میاں جلیل احمد شرقپوری سابق ایم این اے کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کا عظیم منصوبہ پر شکر گزار ہوں کہ جو گزشتہ دس سال سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار سگیاں روڈ کی تعمیر و بحالی کا سنگ بنیاد رکھا۔ وزیراعلیٰ کا سگیاں روڈ کی تعمیر و بحالی کے منصو بے کا سنگ بنیاد رکھنے پر اہل علاقہ ان کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔ سڑک کی بدحالی کی وجہ سے علاقہ بھر کے غریب لوگ بے حد مجبور ہو چکے تھے۔افتتاحی تقریب میں صوبائی وزراءمیاں محمود الرشید، میاں اسلم اقبال،جناب مراد راس، میاں خالد محمود، ایم پی اے مولانا جلیل شرقپوری، ترجمان پنجاب حکومت جناب حسان خاور ، وائس چیئرمین ایل ڈی اے نعیم الحق ، انسپکٹر جنرل پولیس اور علاقے کے عوام بڑی تعداد میں موجود تھے۔ وزیر اعلیٰ کا لاہور کی تعمیر و ترقی اور خصوصاً ٹریفک کے بے ہنگم رش کوقابو میں رکھنے کےلئے سڑکات ، فلائی اوور اور انڈر پاس کے منصوبے انتہائی خوش آئند ہیں۔ سگیاں روڈ کی تعمیر و بحالی کا منصوبہ بھی ٹریفک کی آمدورفت بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔ سگنل فری ٹریفک کی بدولت وقت اور ایندھن کی بچت ہوگی۔ ٹریفک کے بہاو¿ کے مطابق کشادہ نہ ہونے کی وجہ سے یہاں ٹریفک اکثر کئی کئی گھنٹے بلاک رہتی تھی۔ عوام کو ذہنی کوفت کا سامنا ہوتا ہے اوروقت کا ضیاع الگ ہوتا تھا۔وزیر اعلیٰ سردارعثمان احمد خان بزدار کا کہناہے کہ لاہورپنجاب کا دل اورپاکستان کا ثقافتی مرکزہے۔ انہوںنے زندہ دلان لاہورکے لئے سڑکات، انڈرپاس اور فلائی اور کے بڑے منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کی تعمیر و ترقی کا روڈ میپ متعین کرنے کیلئے ایل ڈی اے کی زیر نگرانی سٹیک ہولڈرزکی مشاورت سے ماسٹر پلان 2050 مرتب کیا گیاہے ۔بقول وزیراعلیٰ، ہم ترقی کے سفر میں جس مقام پر پہنچ چکے ہیں، جو اہداف حاصل کر چکے ہیں، اس کا کریڈٹ ہمارے قائدوزیراعظم عمران خان کی غیرمتزلزل قیادت کو جاتا ہے۔پنجاب کے ہر شہری کو مساوی حقوق کے ساتھ یکساں ترقی کے مواقع فراہم کرنے کے ویژن پر عمل پیرا ہیں ۔ ہماری ترجیحات میں پنجاب کے ہر شہر، ہر گاو¿ں اور ہر قصبے کی ترقی شامل ہے۔محروم اور پسماندہ لوگوں کا معیار زندگی بلند کرنا اور انہیں باعزت زندگی گزارنے کے مواقع فراہم کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ صحت، تعلیم اور ترقی ہر فرد کا حق ہے اور یہ حق اسے مل کر رہے گا۔ اب پنجاب ترقی کی راہ پریونہی آگے بڑھتا رہے گا ۔ پی ٹی آئی کی حکومت لاہور کے گنجان آباد علاقوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔لاہور میں ٹریفک کے بڑھتے ہوئے رش سے نمٹنے کیلئے روڈ انفراسٹرکچر کی بہتری سے عوام کو سہولت فراہم کرنا ہماری اہم ترجیح ہے ۔ لاہور شہر کے نظر اندازکردہ علاقوں میں عوامی ضروریات اور مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے ترقیاتی منصوبے شروع کئے ہیں۔ماسٹر پلان کا مقصد مستقبل کا بہتر لاہورہے جسے”تہذیب کا مرکز ، خوشحال لاہور“سے موسوم کیا گیا ہے ۔ پارکنگ کے مسائل کو حل کرنے کیلئے شیرانوالہ گیٹ، مستی گیٹ اور ایک موریہ پل کے قریب 3 پارکنگ پلازے تعمیر کئے جارہے ہیں اوران پارکنگ پلازوں میں ایک ہزار سے زائد گاڑیاں پارک کرنے کی گنجائش ہوگی۔ لاہور کے سموگ زدہ ماحول کو پر فضا بنانے کےلئے جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا میاواکی جنگل لگایا جا رہا ہے جبکہ شہر کے متعدد مقامات پر میاواکی اربن فاریسٹ سٹیشن لگائے جا رہے ہیں ۔لاہور کی ٹریفک پولیس نے ایک سروے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ لاہور بری ٹریفک کے اعتبار سے 118 ویں نمبر پر ہے۔ یعنی دنیا کے 117 بڑے شہروں کی ٹریفک لاہور سے بری ہے۔ ٹریفک پولیس کی جانب سے شیئر کیے جانے والے سروے کے اعداوشمار کے مطابق فرانس کا شہر پیرس، سعودی عرب کا ریاض، امریکہ کا نیویارک، ترکی کا انقرہ، ہانک کانگ اور کویت سٹی ان سب شہروں سے بہتر ٹریفک لاہور کی ہے۔
]]>