کوالالمپور: ملائیشیا کے وزیراعظم اسماعیل صابری یعقوب نے ملک میں فوری الیکشن کرانے کے لیے پارلیمنٹ تحلیل کردی جو اگلے ماہ متوقع ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ملائیشیا میں عام انتخابات آئندہ برس ستمبر میں ہونے تھے لیکن وزیراعظم اسماعیل صابری یعقوب نے اپنی پارٹی کے دباؤ میں آکر ملک میں سیاسی استحکام کی بحالی اور فوری انتخابات کے بہانے پارلیمنٹ تحلیل کردی۔
ٹیلی وژن پر قوم سے خطاب میں ملائیشیا کے وزیراعظم اسماعیل صابری یعقوب کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز ملاقات میں ملک کے بادشاہ عبد اللہ رعایہ الدین نے موجودہ سیاسی پیش رفت سے ناراضگی کا اظہار کیا جس پر میں نے اُن سے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کی اجازت مانگی جس پر باداشاہ نے اتفاق کیا۔
بادشاہ کے محل سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بادشاہ کے پاس عوام کے ایک مستحکم حکومت کو ووٹ دینے کے لیے وزیر اعظم کی قبل از وقت انتخابات کی درخواست سے اتفاق کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔
پارلیمنٹ کی تحلیل کے بعد ملائیشیا میں اب آئندہ چند ہفتوں میں انتخابات ممکن ہیں جو نومبر کے آخر میں ہوسکتے ہیں تاہم حتمی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ ملائیشیا میں 2018 سے سیاسی بحران جاری ہے جب سابق رہنما مہاتیر محمد نے اتحادی جماعت کے ذریعے 60 سال سے زیادہ عرصے تک ملک پر حکمرانی کرنے والی مرکزی جماعت UMNO کو بھاری اکثریت سے شکست دی اور اس جماعت کے سابق وزیراعظم نجیب رزاق کرپشن اسکینڈل میں گرفتار ہیں۔
مہاتیر محمد 2018 میں دوسری بار ایک معاہدے کے تحت وزیراعظم بنے تھے آدھی مدت مکمل کرنے کے بعد انھیں اپنا عہدہ چھوڑنا پڑا اور آدھی مدت کے لیے محی الدین بنے لیکن وہ بھی نہ چل سکے اور قرعہ فال اسماعیل صابری یعقوب کے نام نکلا جو ایک سال سے ملک کی باگ دوڑ سنبھالے ہوئے ہیں تاہم انھوں نے بھی پارلیمنٹ تحلیل کردی۔