ساؤتھمپٹن: سائنس دانوں نے ایک نیا ٹیسٹ وضع کیا ہے جو لیزر کو استعمال کرتے ہوئے چند سیکنڈ میں ڈیمینشیا کی مختلف اقسام کی تشخیص کر سکتا ہے۔
برطانوی محققین کے مطابق ڈیمینشیا کے مرض کی تشخیص ہونے میں دو برس تک کا عرصہ لگ سکتا ہے لیکن یہ لیزر پر مبنی تکنیک موجودہ ٹیسٹ سے سستی ہیں اور چند سیکنڈ کے اندر نتیجہ فراہم کر سکتی ہیں۔
یونیورسٹی ہاسپٹل ساؤتھمپٹن (یو ایچ ایس) اور یونیورسٹی آف ساؤتھمپٹن کے ماہرین ایک تحقیق کر رہے ہیں جس میں خون یا ریڑھ کی ہڈی کا پانی جیسے جسم کے مواد کا لیزر کا استعمال کرتے ہوئے جائزہ لیا جارہا ہے تاکہ بیماری کی ابتداء میں موجود افراد کی شناخت کی جا سکے۔
محققین نے بتایا کہ ابتدائی ٹیسٹ میں الزائمر بیماری کی تشخیص کی اوسط شرح 93 فی صد سے زیادہ دیکھی گئی۔
یو ایچ ایس کے کنسلٹنٹ نیورولوجسٹ پروفیسر کرس کِپس کا کہنا تھا کہ یہ نئی تکنیک میڈیکل ٹیکنالوجی میں ایک کامیابی متعارف کراتی ہے اور ڈیمینشیا کی تشخیص کے طریقہ کار کو بدل کر رکھ سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اختراع ہیلتھ کیئر کوالٹی میں صرف ایک بڑی کامیابی نہیں ہے بلکہ یہ ایک پیراڈائم شفٹ ہے جو اعصاب کو نقصان پہنچانے والی بیماری کو نئے طریقے سے سمجھنے میں مدد دے گی۔