کینسر کے مریضوں کے لیے علاج کیوجہ سے بالوں کے گرنے کی حالت تکلیف دہ ہوتی ہے۔
اگرچہ بال عام طور پر علاج ختم ہونے کے چند مہینوں کے اندر دوبارہ بڑھ جاتے ہیں لیکن 2019 کے مطالعے میں 56 فیصد مریضوں نے بالوں کے گرنے کو کیموتھراپی کے بدترین ضمنی اثرات کا تجربہ کیا۔ یہ حالت کچھ لوگوں کو کینسر کے علاج سے یکسر انکار پر بھی مجبور کر سکتی ہے۔
بالوں کے گرنے کو محدود کرنے کا ایک طریقہ سر پر کولنگ کی ایک تکنیک ہے جس میں مریض کو سر پر مخصوص پوشاک پہننے والی مشین سے منسلک کیا جاتا ہے جو کولنگ مائع متحرک کرتی ہے تاکہ بالوں کی جڑوں میں ادویات والے خون کے بہاؤ کو کم کیا جا سکے۔
لیکن کھوپڑی کو ٹھنڈا کرنے میں اس کی خرابیاں بھی ہیں۔ ایک یہ کہ مشینیں بڑی اور ایک ہی جگہ پر نصب ہوتی ہیں جس کا مطلب ہے کہ ہر کیمو سیشن سے پہلے، اس کے دوران اور بعد میں مریضوں کے بال گرنے کا علاج کیا جاتا رہے گا۔
حال ہی میں ہیلمٹ جسے lily کہا جاتا ہے مکمل طور پر پورٹیبل ہے جس سے مریضوں کو علاج ختم ہوتے ہی اسپتال میں رُکنا نہیں پڑتا بلکہ وہاں سے جانے کی اجازت مل جاتی ہے۔ مریضوں کو یہ ہیلمٹ عام طور پر علاج کے فوراً بعد صرف 90 منٹ تک پہننا پڑتا ہے ۔
یہ ٹھنڈک کے بجائے دباؤ کا استعمال کرتا ہے جس کا مطلب ہے کہ علاج شروع ہونے سے پہلے اسے پری کولنگ پیریڈ کی ضرورت نہیں ہے، یعنی یہ تیزی سے کام کرتا ہے۔
اس ہیلمٹ کا مقصد ایک اور اہم عنصر کو بھی بہتر بنانا ہے اور وہ ہے سکون جو مریض علاج کے دوران محسوس کرتے ہیں۔