پاکستان تازہ ترین

وزیراعظم کی قطری کاروباری رہنماؤں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی باضابطہ دعوت

وزیراعظم کی قطری کاروباری رہنماؤں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی باضابطہ دعوت

اسلام آباد:وزیر اعظم سے شیخ فیصل بن قاسم الثانی کی سربراہی میں قطر بزنس مین ایسوسی ایشن (کیو بی اے) کے وفد کی ملاقات ہوئی جس میں اقتصادی تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے پر تبادلہء خیال کیا گیا۔

وفد میں قطر کی سرکردہ کاروباری شخصیات اور معیشت کے بااثر شعبوں کی نمائندگی شامل تھی۔ وفد میں المنا گروپ کے وائس چیئرمین اور سی ای او جناب سعود بن عمر بن حمد المنا، منائی کارپوریشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناب خالد احمد المنائی، چیئرمین ایم آئی این اے ( MENA ) اور ڈوئچے بینک کے چیف کنٹری آفیسر جناب صلاح محمد جیدہ، منصور جاسم الثانی گروپ کے چیئرمین شیخ منصور بن جاسم الثانی، بلیو سیلون کے سی ای او جناب نبیل ابو عیسیٰ اور ڈائریکٹر سینڈین گروپ جناب یوسف ابراہیم المحمود شامل تھے۔

ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے مشترکہ اہداف کی نشاندہی پر زور دیا گیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے قطری کاروباری رہنماؤں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی باضابطہ دعوت دی۔ وزیر اعظم نے پاکستان کی سرمایہ کاری کے لیے پرکشش مقام کی حیثیت سے توانائی، انفراسٹرکچر اور دیگر اہم اقتصادی پراجیکٹس کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع پر روشنی ڈالی۔

وفد نے پاکستان کے اقتصادی منظرنامے اور بالخصوص توانائی، ٹیکنالوجی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے آئندہ منصوبوں میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ ملاقات کے دوران پاک قطر اقتصادی تعلقات اور اس حوالے سے مزید ممکنہ تعاون کا جائزہ لیا جو دونوں ممالک میں روزگار کی تخلیق، اختراعات اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

کیو بی اے وفد نے وزیر اعظم کی دعوت کا مثبت جواب دیا اور پاکستان کے توانائی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں اپنی سرمایہ کاری کو بڑھانے میں گہری دلچسپی دکھائی۔ وزیر اعظم اور قطری وفد نے اقتصادی استحکام اور ترقی کو تقویت دینے کے لیے دوطرفہ تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف وزیر دفاع، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات جناب محمد اورنگزیب اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات جناب عطاء اللہ تارڑ بھی ملاقات میں موجود تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے