پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی این) تک رسائی کو ’بلاک‘ کرنے پر حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اسے ’آزادی اظہار اور معلومات تک رسائی کو ختم کی کھلی کوشش‘ قرار دیا ہے۔
پارٹی کا بیان اس وقت آیا جب متعدد صارفین نے اطلاع دی کہ وہ اتوار سے وی پی این سے رابطہ قائم کرنے سے قاصر ہیں۔
حکام نے اسے ’مختصر وقت کے لیے‘ پیش آنے والی رکاوٹ کہا ہے اور اسے ’سسٹم کے ساتھ مسئلے‘ سے جوڑا ہے۔
پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے وی پی اینز کو ’بلاک کرنے‘ پر حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول اور ناقابل برداشت قرار دیا۔
انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر مسلسل پابندی کی مذمت کی اور کہا کہ حکومت کو سوشل میڈیا صارفین کو دبانے کے بجائے شہریوں کو دہشت گردوں کے خطرات سے بچانے کے لیے فائر وال لگانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت، دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے ایک مضبوط حکمت عملی کے بجائے سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کو ترجیح دے رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکام شہریوں کو ’اپنی پالیسیوں اور غلط کاموں کے بارے میں اندھیرے میں‘ رکھنے کے لیے ’سوشل میڈیا کو مسخ کرنے کے لیے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کر رہے ہیں۔‘
وقاص اکرم نے کہا کہ حکومت کی ’غلط ترجیحات‘ کا اندازہ ملک کے مستقبل اور لوگوں کی فلاح و بہبود کے بارے میں ان کی عدم تشویش سے لگایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے ’ساتھی‘ دنیا سے قرضوں کی ’بھیک‘ مانگ رہے ہیں، لیکن سوشل میڈیا پر لگام ڈالنے کے لیے فائر وال پر ’اربوں روپے‘ اڑا چکے ہیں۔
سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی کا اشارہ انٹرنیٹ ٹریفک کو فلٹر کرنے اور غیر مجاز ویب سائٹس تک رسائی کو محدود کرنے کے لیے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ویب مانیٹرنگ سسٹم کی طرف تھا، جسے فائر وال بھی کہا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں، اتھارٹی نے سسٹم کو اپ گریڈ کیا تھا، جس کی وجہ سے انٹرنیٹ سروسز میں شدید خلل پڑا، جبکہ پہلی ہی صارفین کئی ماہ سے انٹرنیٹ کی سست رفتاری اور مسلسل منقطع رہنے کی شکایت کر رہے ہیں۔
وقاص اکرم نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سوشل میڈیا صارفین اور سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے فائر وال نہ لگائے، بلکہ اسے دہشت گردوں کے خلاف استعمال کرے جو روزانہ کی بنیاد پر معصوم لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔