لندن: ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ماحولیاتی تحفظ کے لیے بنائے گئے لکڑی جلانے والے چولہے گیس سے چلنے والے مرکزی گرمائش کے نظام سے 450 گنا زیادہ زہریلی فضائی آلودگی پیدا کرتے ہیں۔ برطانیہ کے چیف میڈی کل آفیسر پروفیسر کرس وِٹی کی جانب سے پیش کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پرانے چولہے، جن کی فروخت پر پابندی عائد کی جا چکی ہے، 3700 گنا زیادہ آلودگی پیدا کرتے ہیں جبکہ برقی ہیٹنگ نظام کوئی کسی قسم کی آلودگی پیدا نہیں کرتا۔ کرس وٹی کا کہنا تھا کہ فضائی آلودگی کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ مرتے ہیں اور زندگی میں یہ متعدد بیماریوں اور معذوریوں کا سبب بنتی ہے۔ فضائی آلودگی لوگوں کی پیدائش سے پہلے سے لے کر ان کے آخری دن تک مسائل کا کھڑے کرتی رہتی ہے۔ رپورٹ میں لگائے گئے اندازے کے مطابق ہر سال بیرونی فضائی آلودگی میں 26 ہزار سے 38 ہزار اموات ہوتی ہیں۔ تاہم، اندرونِ خانہ آلودگی کے اثرات کے حوالے سے کوئی تخمینہ نہیں لگایا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ 50 سال کے عرصے میں فضائی آلودگی کی زیادہ تر اقسام میں کمی واقع ہوئی ہے۔ تاہم، گندی ہوا کے سبب ہونے والے نقصان کے شواہد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور اب سائنس دانوں کا خیال ہے کہ یہ ہوا ہمارے جسم کے ہر عضو کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ پروفیسر کرس وٹی کا کہنا تھا کہ فضائی آلودگی میں بہتری آئی ہے اور اس میں بہتری آتی رہے گی کیوں کہ ہم اس سے فعال انداز میں نمٹ رہے ہیں۔ ہم اس میں مزید آگے جاسکتے ہیں اور ہمیں آگے جانا چاہیئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گرمائش کے لیے ٹھوس ایندھن کا استعمال اب تک کا سب سے زیادہ آلودگی پھیلانے والا طریقہ ہے اور لکڑیوں کے جلائے جانے کی مقبولیت میں گزشتہ چند سالوں میں اضافہ ہوا ہے۔


