وزیرِ اعظم سے آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے ملاقات کی ہے۔ اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں تینوںرہنماوں کی موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پرتفصیلی مشاورت کے ساتھ پنجاب اورکے پی میں انتخابات کیباریسپریم کورٹ کیحالیہ فیصلے پربھی مشاورت کی۔ واضح رہے کہ پارلیمنٹ سے منظور شدہ عدالتی اصلاحات سے متعلق بل کی ا بتدائی سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے 8 صفحات پرمبنی حکمنامہ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ بل پرصدردستخط کریں یا نہ کریں دونوں صورتوں میں عملدرآمد نہیں ہوگا۔ تحریری حکم نامے کے مطابق عدالت کسی قانون کو معطل نہیں کرسکتی، بادی النظرمیں بل کیذریعیعدلیہ کی آزادی میں مداخلت کی گئی۔ سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی ،جے یوآئی، ایم کیو ایم، بی اے پی، ق لیگ ،تحریک انصاف ، پاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ باراوراٹارنی جنرل کو2 مئی کیلئے نوٹسزجاری کئے ہیں۔ دوسری جانب حکمراں جماعتوں نیسپریم کورٹ پریکٹس اینڈپروسیجربل پرعمل روکنیکاحکم مستردکردیا۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پہلی بارہواہیقانون بنانہیں اوربینچ بناکراس کوجنم لینیسیہی روک دیاگیا، اندازیپرکام کیاگیاجونہ صرف قانونی طریقہ کاربلکہ منطق کیبھی خلاف ہے۔ بیان کے مطابق یہ مفادات کیٹکراکی کھلی اورسنگین ترین مثال ہے،یہ فیصلہ نہیںون مین شوکاشاخسانہ ہے۔