کھیل

بھارت میں کسی بھی مقام پر کھیلنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، بابر اعظم

بھارت میں کسی بھی مقام پر کھیلنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، بابر اعظم

کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کا کہنا ہے کہ دورہ سری لنکا ورلڈکپ تیاری کیلئے بہترین موقع ہے، کوشش کریں گے کہ سیریز میں فتح حاصل کرتے ہوئے اپنی خامیوں کو دور کریں، ورلڈکپ میں بھارت کے کسی بھی مقام پر کھیلنے سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔‌کراچی میں دورہ سری لنکا سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے کپتان بابراعظم نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی میں تبدیلی ہوئی ہے لیکن بطور پلئیر اپنی کارکرردگی پر فوکس کررہے ہیں، گزشتہ دورہ سری لنکا کے دوران کافی چینلجز تھے، بحیثیت ٹیم اور کپتان کوشش یہ ہی ہوتی ہے کہ میچ جیتیں۔‌نائب کپتان کو پلئینگ الیون میں شامل کرنے سے متعلق سوال پر انکا کہنا تھا کہ ضروری نہیں کہ نائب کپتان ٹیم کا حصہ ہو، اگر کارکردگی اچھی نہ ہو تو کوئی بھی کھلاڑی کیسے ٹیم کا حصہ بن سکتا ہے۔‌سرفراز احمد سے متعلق سوال پر کپتان بابراعظم نے کہا کہ سابق کپتان نے نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں شاندار کم بیک کیا ہے مگر سیفی بھائی کی ٹیم میں بطور بیٹر جگہ نہیں بنتی۔ ورلڈکپ میں افغانستان کے خلاف میچ کے مقام کو تبدیل کرنے سے متعلق سوال پر بابراعظم نے کہا کہ چنائی میں افغانستان سے کھیلنے میں کوئی مسئلہ نہیں، ہم ورلڈکپ کے میچز بھارت میں کسی بھی مقام پر کھیل سکتے ہیں، کسی سے ڈر یا خوف نہیں لیکن کوئی بھی حریف مشکل ہوسکتا ہے۔‌ایک سوال کے جواب میں بابر اعظم نے کہا کہ ہم ورلڈکپ میں صرف بھارت سے میچ کھلینے نہیں جارہے بلکہ ایونٹ میں دیگر 9 ٹیمیں بھی شریک ہیں انہیں شکست دیں گے تو ہی فائنل میں پہنچیں گے اور اسی نیت کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔‌انہوں نے کہا کہ بورڈ میں تبدیلیوں سے پریشان نہیں ہوتا کیونکہ ہمارا کام کرکٹ کھیلنا اور اپنی کارکردگی پر فوکس کرنا ہے، مینجمنٹ کیمٹی میں کیا ہورہا ہے اس کا مجھے معلوم نہیں اور نہ ہی میری مینجمنٹ کمیٹی کے نئے چیئرمین سے ملاقات ہوئی ہے۔‌سری لنکا میں گزشتہ سال ٹیسٹ چیمپئین شپ میں شکست کے سوال پر بابراعظم نے کہا کہ ٹیسٹ سیریز میں مشکلات آئی ہیں لیکن ماضی میں کرکٹ اچھی نہیں کھیلی اس لیے میچ گنوائے تاہم اس بار صورت حال مختلف ہے کیونکہ ہمارے ہیڈ کوچ کو سری لنکا کی پچز کا تجربہ ہے۔‌انہوں نے مزید کہا کہ بطور کپتان اپنا بہترین دینے کی کوشش کرتا ہوں تاہم کپتان اچھا ہوں یا نہیں یہ سوال پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی سے پوچھا جاسکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے