سا ئنس و ٹیکنالوجی

انڈوں سے اب صرف مادہ چوزوں کو نکالنا ممکن

انڈوں سے اب صرف مادہ چوزوں کو نکالنا ممکن

تل ابیب: پولٹری فارمرز ہر سال محض ایک دن کے 7 ارب نر چوزوں کو مار ڈالتے ہیں کیونکہ وہ انڈے نہیں دے سکتے اور گوشت کے لیے نامناسب نسل کے ہوتے ہیں۔ تاہم سائنسدانوں نے اس کا حل ڈھونڈ نکالا ہے۔‌میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی ایک لیبارٹری نے تمام انڈوں سے مادہ چوزے نکالنے کی ٹیکنالوجی متعارف کرائی ہے جسے وہ ہر سال اربوں نر چوزوں کو مارنے کے عالمی مسئلے کا حل گردانتے ہیں اور جانوروں کی فلاح و بہبود قرار دیتے ہیں۔‌اسرائیلی محقق سینامون نے کہا کہ عام طور پر نر چوزوں کو مارنے کا جو طریقہ اختیار کیا جاتا ہے، ان میں ڈبونا، دم گھٹنے یا بجلی کے جھٹکے شامل ہوتے ہیں جبکہ کچھ ممالک میں چوزوں کو مکمل طریقے سے مارنے کی زحمت بھی نہیں کی جاتی۔‌سینامون نے بتایا کہ ان کی ٹیم نے جنس سے منسلک ایک نیا جینیاتی جُز تیار کیا ہے جو انڈے دینے کے فوراً بعد مردانہ جنین کی نشوونما کو روک دیتا ہے۔‌انہوں نے کہا کہ ہم یہ انڈے لیتے ہیں اور نیلی روشنی کا استعمال کرتے ہوئے انڈوں میں جینیاتی جُز کو فعال کرتے ہیں جس کی وجہ سے نر چوزوں کی نشوونما فوری طور پر رک جاتی ہے۔ مادہ چوزوں میں مخصوص جین نہیں ہوتے اور وہ مکمل طور پر اس سے غیر موثر رہتی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جو انڈے نہیں ٹوٹتے، انہیں دوسرے مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے جیسے کہ جانوروں کی خوراک وغیرہ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے