بھارتی گیت نگار، شاعر، اسکرین رائٹر اور بالی فلموں کے حوالے سے معروف جاوید اختر نے کہا کہ تحت الشعور کے بغیر آرٹیفیشل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت) انسانوں کو شکست نہیں دے سکتی۔انہوں نے یہ بات ہالی ووڈ میں جاری اسکرین ایکٹرز گلڈ، امریکن فیڈریشن آف ٹیلی ویژن اینڈ ریڈیو آرٹسٹس کے احتجاج اور سنیما میں حالیہ سالوں میں تبدیلیوں کے حوالے سے اپنی آرا کے اظہار کے دوران کہی۔یاد رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے تخلیقی حدود میں داخل ہونے پر بحث جاری ہے۔ ایسے میں 78 سالہ جاوید اختر کا کہنا ہے کہ اس تبدیلی کو تسلیم کرنا چاہیے لیکن انہیں انسانی صلاحیتوں پر مکمل اعتماد ہے۔ان کے مطابق انہیں ٹیکنالوجیکل ترقی کی ناگزیریت پر یقین ہے، لیکن انسانوں کو اب اس کے مطابق اپنے آپکو ڈھالنا ہوگا۔ انہوں نے اسکرین رائٹنگ میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے استعمال پر کہا کہ ہم ترقی کو نہیں روک سکتے۔ یاد رہے کہ ان دنوں ہالی ووڈ میں اسکرین ایکٹرز گلڈ، امریکن فیڈریشن آف ٹیلی ویژن اینڈ ریڈیو آرٹسٹس کے احتجاجی ایجنڈے میں مصنوعی ذہانت کا معاملہ بھی شامل ہے اور احتجاج کرنے والے اپنے روزگار اور تخلیقی پیشے کا تحفظ چاہتے ہیں۔ جاوید اختر کے مطابق اے آئی تخلیقی لوگوں کے لیے ایک حیران کن چیلنج ہے کیونکہ اب آپ کے پاس ایک کمپیوٹر ہے جو تخلیق کرسکتا ہے لیکن یہ انسانوں جیسا تخلیق نہیں کرسکتا کیونکہ انسان دہرے انداز میں نہیں سوچتا۔ اس میں ایک مبہم ایریا ہوتا ہے جو کمپیوٹر میں اب تک ڈیولپ نہیں ہوا ہے۔
انٹرٹینمنٹ
تحت الشعور کے بغیر آرٹیفیشل انٹیلی جنس انسانوں کو شکست نہیں دے سکتی، جاوید اختر
- by web desk
- اگست 9, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 1045 Views
- 2 سال ago