اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ اگر وزیراعظم جیلوں میں جائیں اور روز روز انہیں بدلا جائے تو ملک کیسے چلے گا؟سیالکوٹ میں ایوان صنعت و تجارت میں صنعت کاروں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ ہنستا ہوا ملک اجاڑ دیا، پانچ ججوں نے کروڑوں عوام کے نمائندے کو نکال کر پھینکا، ہمیں تو آپ آنکھیں بند کرکے نکالتے ہو لیکن نوازشریف کو نکال کر لاتے کس کو ہو؟ اور ایسے بندے کو لاتے ہو جسے گالیاں دینے کے سوا کچھ نہیں آتا، جب بولتا ہے گالیاں دیتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان آیا نہیں تھا، لایا گیا تھا، اُس کو لانے والے بھی اتنے ہی ذمہ دار ہیں جتنا وہ خود ذمہ دار ہے، جہاں آئے دن وزیر اعظم بدلتے ہوں، جھوٹے مقدمے اور سزائیں ہوں، ایسے میں تو گھر نہیں چل سکتا تو ملک کیسے چلے گا؟نواز شریف نے کہا کہ یہ اتنا خوبصورت اور قیمتی ملک تھا اور ہے کہ ہم اسے جنت بناسکتے تھے لیکن کلہاڑا چلاتے وقت کچھ نہیں دیکھتے، ہم اس ملک کو رپیئر کریں گے، ایسے لوگوں کے ہاتھ ملک نہیں دیں گے، ہمارے ساتھ ظلم ہوا ہے، جو ہوا سو ہوا لیکن پاکستان کے مفاد کے خلاف کوئی کام نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر وہی کام ہوتا رہتا تو آج پاکستان بہت مضبوط ہے، ہم نے خود ملک کو پٹڑی سے اتارا بلکہ پٹڑی اکھاڑ دی، ہمارے پاس کوئی موقع نہیں ہم نے اگر سبق نہ سیکھا تو داستان تک نہ رہے گی داستانوں میں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس لیے قربانی دی، 1999ء اور 1997ء کو چھوڑیں، 2017ء میں ملک خوشحال تھا مگر کلہاڑا چلاتے وقت بغیر کسی وجہ سے نکال دیا گیا، یہ کس کو لائے میری جگہ پر؟ آر ٹی ایس کیوں بند ہوا؟ ہمارے ڈبے دوسروں سے کیوں بدلے؟نواز شریف نے مزید کہا کہ اتنا خوبصورت ملک ہے کہ اسے جنت بنا رہے تھے، لوگوں میں ہنر ہے سیالکوٹ میں اس قدر ترقی ہوسکتی ہے ملک کو یہ شہرسپورٹ کرسکتا ہے۔