ناروچ: ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ نیند میں کمی لوگوں میں مثبت احساس میں کمی کا سبب بن سکتی ہے۔یونیورسٹی آف ایسٹ اینگلیا میں کی جانے والی تحقیق میں محققین نے 50 برس سے زائد عرصے میں کیے جانے والے 154 مطالعوں کا جائزہ لیا۔ نیند میں کمی پر کیے جانے والے یہ مطالعے سات سے 79 برس کے درمیان 5000 سے زائد افراد پر کیے گئے۔تحقیق میں نیند میں کمی (ایسی کیفیت جس میں لوگ معمول سے کم نیند لے پاتے ہیں) کا تعلق لوگوں میں مثبت احساسات میں واضح کمی سے دیکھا گیا۔ساتھ ہی نیند میں کمی کا تعلق بے چینی اور ڈپریشن کے بلند خطرات کے ساتھ بھی دیکھا گیا، اگرچہ یہ اثر بظاہر معمولی تھا۔جامعہ سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر جو بوورکے مطابق جب لوگ دوستوں سے ملنے یا پسندیدہ ٹی وی شو دیکھنے جیسی پُر لطف سرگرمیوں سے لطف اندوز نہیں ہوتے تو ان کے ڈپریشن میں مبتلا ہونے کے خطرات میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایسے افراد لوگوں میں گھل مل نہیں پاتے لہٰذا ان کے اکیلے پڑ جانے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ڈاکٹر جو بوور نے بتایا کہ ہمارے اس نیند کی کمی کے شکار معاشرے میں لوگ اکثر رات دیر تک جاگتے ہیں لیکن یہ تجزیہ بتاتا ہے کہ کم نیند ان کے مزاج پر اثر ڈال سکتی ہے۔یہ تحقیق جرنل سائیکولوجیکل بلٹ ان میں شائع ہوئی۔