واشنگٹن: امریکا کی نائب صدر کملا ہیرس نے صدر جوبائیڈن کو تجویز دی ہے کہ سیاسی نقصان سے بچنے کے لیے فلسطینیوں کے معاملے پر پالیسی اور بیانات کو کچھ نرم کرنا ہوگا۔ ’نیویارک ٹائمز‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکا میں صدارتی الیکشن کی مہم جاری ہے جس میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ موجودہ صدر جوبائیڈن کو سخت مقابلہ دیتے نظر آرہے ہیں۔اس کی ایک وجہ صدر جوبائیڈن کی اسرائیل کی بے جا حمایت اور فلسطین سے متعلق متنازع پالیسی بھی ہے جس پر امریکا کی حکمراں جماعت کو اپنے مخالفین کے ساتھ ساتھ حامیوں کی تنقید کا بھی سامنا ہے۔اسی تناظر میں امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے خبردار کیا کہ فلسطینیوں کے معاملے پر ووٹرز کے غصے اور تنقید کا سیاسی نقصان بھی اُٹھانا پڑ سکتا ہے اس لیے فلسطین پر اُٹھنے والے غصے کو کم کرنے کی کوشش کریں۔امریکی نائب صدر نے سرکاری ملاقاتوں کے دوران صدر جوبائیڈن اور وائٹ ہاؤس انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ فلسطینیوں کی ہلاکتوں میں کمی اور جنگ بندی کے لیے کام کو تیز تر کریں اور ہمدردی کے اظہار میں اضافہ کریں۔واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کرگئی جب کہ 70 ہزار سے زائد زخمی ہیں اور اسرائیل کے اس بہیمانہ جنگی جرائم میں مدد پر امریکا کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔