الحدیدہ: اسرائیل نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول بحیرہ احمر کی بندرگاہ الحدیدہ پر فضائی حملے کیے ہیں، جس سے ایک روز قبل اس گروپ کی جانب سے داغے گئے ڈرون نے تل ابیب کو نشانہ بنایا تھا۔اسرائیلی وزیر دفاع یواو گیلنٹ نے کہا کہ اس فضائی حملے کا مقصد حوثی تحریک کو ایک پیغام دینا ہے۔حوثیوں سے منسلک ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں تین افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔حوثی عہدیدار محمد عبدالسلام نے یمن کے خلاف اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ ان حملوں کا مقصد حوثیوں پر دباؤ ڈالنا تھا کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں کی حمایت بند کر دیں۔یہ پہلا موقع ہے جب اسرائیل نے حالیہ مہینوں میں اس کی سرزمین پر سیکڑوں یمنی ڈرون اور میزائل حملوں کا براہ راست جواب دیا ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق بندرگاہ حدیدہ کی فوٹیج میں سنیچر کی شام کو آگ بھڑکتی دکھائی دے رہی ہے۔ صنعا میں حوثیوں کے زیر انتظام حکومت نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ساحل کے قریب تیل ذخیرہ کرنے کی تنصیبات اور قریبی پاور پلانٹ کو نشانہ بنایا ہے۔اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) نے ایک بیان میں کہا کہ حوثیوں نے ہم پر 200 سے زائد بار حملہ کیا، پہلی بار جب انہوں نے کسی اسرائیلی شہری کو نقصان پہنچایا تو ہم نے ان پر حملہ کیا۔ اور ہم یہ کسی بھی جگہ پر کریں گے جہاں اس کی ضرورت پڑسکتی ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم نے ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب میں کہا کہ جو کوئی بھی ہمیں نقصان پہنچائے گا اسے اپنی جارحیت کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔