تل ابیب: اسرائیل کے جنگی طیاروں نے غزہ میں کم از کم تین مقامات پر بمباری کی جس سے ان مقامات پر خوفناگ آگ بھڑک اُٹھی اور تینوں عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔ ترجمان اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ میں حماس کی راکٹ بنانے کی فیکٹری، ملٹری چیک پوسٹ اور ایک ٹریننگ سینٹر کو نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ لڑاکا طیاروں نے فضائی کارروائی حماس کی جانب سے گزشتہ روز غزہ سے 2 راکٹس اسرائیلی سرزمین پر داغے جانے کے جواب میں کی گئی ہے۔ دوسری جانب حماس کا کہنا ہے کہ یہ راکٹس تجربے سمندری علاقے میں کیے گئے تھے جس میں کوئی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا تھا۔ اسرائیل نے اپنی جارحیت کو چھپانے کے لیے جواز گھڑا ہے۔
اسرائیلی طیاروں نے گزشتہ برس مئی میں 11 روز تک غزہ پر بمباری کی تھی جس میں 65 بچوں سمیت 200 سے زائد افراد شہید، ہزاروں زخمی اور درجنوں عمارتیں تباہ ہوگئی تھیں تاہم اردن کی ثالثی میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پاگیا تھا۔ جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج نے آتش گیر غباروں کے حملوں کا بہانہ بناکر غزہ پر وقتاً فوقتاً فضائی حملے کیے جب کہ ستمبر کے بعد غزہ پر لڑاکا طیاروں کی بمبای کا یہ پہلا واقعہ ہے۔