سوڈان کے وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک نے فوج کے ساتھ ایک متنازعہ سیاسی معاہدے پر دستخط کرنے کے چند ہفتوں بعد ہی مستعفی ہونےکا اعلان کر دیا۔ عبدااللہ حمدوک نے اتوار کے روز ایک ٹیلی ویژن خطاب میں اپنے استعفے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سوڈان کو جمہوریت کی طرف منتقل کرنے کیلئے ایک نئے معاہدے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ‘میں وزیر اعظم کے طور پر اپنے مستعفی ہونے کا اعلان کرتا ہوں اور میں نے اس عظیم ملک کے کسی دوسرے مرد یا عورت کو موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے’ عبد اللہ حمدوک نے مزید کہا کہ انہوں نے ملک کو تباہی سے روکنے کی پوری کوشش کی تھی، لیکن اتفاق رائے تک پہنچنے کے لیے جو کچھ بھی کیا گیا ویسا نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ سوڈانی فوج نے اکتوبر میں اقتدار پر قبضہ کرتے ہوئے عبد اللہ حمدوک کو گھر میں نظر بند کر دیا تھا لیکن نومبر میں اقتدار کی تقسیم کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد انہیں بحال کر دیا گیا تھا۔ تاہم مظاہرین نے مکمل طور پر سویلین سیاسی حکمرانی کا مطالبہ کرتے ہوئے اس معاہدے کو مسترد کر دیا۔
دوسری جانب اتوار کے روز فوجی حکمرانی کے خلاف مظاہروں کے دوران سکیورٹی فورسز نے 2 افراد کو ہلاک کر دیا جبکہ کہ 25 اکتوبر 2021 کو ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد سے مظاہروں میں کم از کم 56 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔