پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ سیز فائر ختم ہوچکا، اب آپریشن ہورہا ہے۔
راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھاکہ کالعدم ٹی ٹی پی میں اندرونی اختلافات بھی ہیں، افغان حکومت کوکہاتھاکہ اپنی سرزمین ٹی ٹی پی کو استعمال نہ کرنے دیں، اس کے جواب میں افغان حکومت نے کہا کہ ہم آپ کوایک میزپربٹھارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ کالعدم ٹی ٹی پی کی کچھ چیزیں ناقابل قبول تھیں، کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ سیزفائرختم ہوچکا ہے، ان کے خلاف آپریشن ہورہا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق افغان حکومت کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں، افغان حکومت کوکہا کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو، کالعدم ٹی ٹی پی نان اسٹیٹ ایکٹرہے، کالعدم ٹی ٹی پی کوئی بڑا حملہ نہیں کرسکی، ان کے کئی حملے ناکام بنادیے۔
افغان سرحد پر باڑ کے حوالے سے میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھاکہ مغربی بارڈر پر 2021 کے دوران صورتحال چیلنجنگ رہی، باڑ کا مقصد لوگوں کو تقسیم کرنا نہیں انھیں محفوظ بنانا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ پاک افغان بارڈرپر باڑلگانے کا کام 94 فیصد مکمل ہوچکا ہے، باڑلگانے میں شہدا کا خون شامل ہے، یہ امن کی باڑہے اورمکمل ہوگی، افغانستان کی موجودہ صورتحال سنگین انسانی المیے کو جنم دے سکتی ہے، پاک ایران بارڈر پر فینسنگ 70 فیصد مکمل ہوچکی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 2021 میں شمالی وزیرستان میں اہم آپریشن کیا گیا، اس آپریشن میں مکمل ریاستی رٹ بحال ہوئی، اگست 2021 میں افغانستان سے غیرملکی افواج کا اچانک انخلا ہوا جس کے اثرات پاکستان کی سکیورٹی پرپڑے۔