عدالت نے شہری زینت سلیم کی درخواست پر اپنا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے یہ بھی کہا کہ سابق نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود عباسی اور دیگر ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
عدالت نے گزشتہ روز محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ نیوی کا اختیار نہیں ہے کہ وہ کسی بھی تعمیراتی منصوے میں شامل ہو، عدالت کے مطابق کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو بھی اختیار نہیں تھا کہ وہ نیول فارمز کو این او سی جاری کرتی۔
عدالت نے کہا کہ فوج کا منصب اہم ہے اور اس کا مینڈیٹ آئین میں بتایا گیا ہے، تعمیرات کے کاروبار کے لیے ادارے کا نام استعمال نہیں کیا جاسکتا، نیوی نے نیشنل پارک پر تجاوزات قائم کیں، سیلنگ کلب غیر قانونی ہے اسے 3 ہفتوں کے اندر منہدم کیا جائے۔