26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے ایک دن بعد نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ، وزیر خزانہ اور وزیر داخلہ سمیت مختلف اہم وزرا اہم اجلاسوں میں شرکت کے لیے وفاقی دارالحکومت سے بیرون ملک روانہ ہو گئے۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار 25 اکتوبر کو دو روزہ دولت مشترکہ کے سربراہان حکومت اور وزارتی اجلاس میں شرکت کے لیے ساموا روانہ ہو گئے۔
سینیٹ سے بل کی منظوری کے فوراً بعد وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب اتوار کی شب آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے حکام سے ملاقاتوں کے لیے واشنگٹن روانہ ہوگئے جبکہ وزیر داخلہ محسن نقوی ساہا ایکسپو 2024 میں شرکت کے لیے استنبول پہنچ گئے ہیں۔
اسی دوران وزیر صنعت و قومی تحفظ خوراک رانا تنویر حسین بدھ کو شروع ہونے والے کثیر الجہتی صنعتی پالیسی فورم میں شرکت کے لیے ریاض روانہ ہوگئے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی بل کی منظوری کے فوری بعد وفاقی دارالحکومت سے دبئی روانہ ہوگئے۔
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وزرا نے پہلے ہی اپنے بیرون ملک دوروں کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی لیکن ووٹنگ کے دوران پارلیمنٹ میں ان کی موجودگی بل کی منظوری کے لیے انتہائی اہم تھی اور بل کی منظوری کے ساتھ ہی وہ فوراً ملک چھوڑ کر چلے گئے۔
ریاض فورم کا انعقاد اقوام متحدہ کی صنعتی ترقی کی تنظیم (UNIDO) کی جانب سے کیا جا رہا ہے تاکہ صنعتی ترقی کے چیلنجوں کے لیے جدید طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
صنعت اور قومی غذائی تحفظ کے وزیر رانا تنویر حسین دو روزہ کانفرنس میں ملک کی نمائندگی کریں گے جس کا مقصد ’’پائیدار ترقی کے اہداف کے لیے صنعتی پالیسی سازی‘ کے حوالے سے رہنمائی حاصل کرنا ہے، یہ فورم صنعتی پالیسی کے موثر حل اور ٹولز کے فروغ پر توجہ مرکوز کرے گا تاکہ پائیدار صنعت کاری کو درپیش چیلنجوں سے نمٹا جا سکے۔
فورم کے اجلاس کے دوران رانا تنویر سعودی وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر ابراہیم الخورائف سے ملاقات کریں گے تاکہ صنعتی میدان میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی راہوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے، فورم کے موقع پر وہ دیگر شریک ممالک کے وفود سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
UNIDO کا کثیر الجہتی صنعتی پالیسی فورم(MIPF) پائیدار صنعت کاری کے لیے موثر اور قابل عمل صنعتی پالیسی کے حل کے فروغ میں ایک اہم قدم ہے۔
کثیر الجہتی صنعتی پالیسی فورم 2024 صنعتی پالیسی کے سلسلے میں کامیاب اقدامات پر توجہ مرکوز کرے گا جہاں اسٹیک ہولڈرز صنعتی ترقی کے جدید حل پیش کر سکیں گے، علاقائی چیلنجوں کے قابل عمل حل پر بات چیت کو فروغ دیں سکیں گے اور انٹرایکٹو بات چیت کی سہولت فراہم کریں، UNIDO دستاویز کا کہنا ہے کہ یہ فورم سماجی بہبود، ماحولیاتی پائیداری اور غیر متوقع دھچکوں سے نمٹنے کے حوالے سے اہم محرک کے طور پر صنعتی پالیسی میں نئی عالمی دلچسپی کی عکاسی کرتا ہے۔
کثیر الجہتی صنعتی پالیسی فورم 2024 کے نتائج ممکنہ ’ریاض اعلامیے‘ سے بھی آگاہ کریں گے جو UNIDO جنرل کانفرنس 2025 میں پیش کیا جائے گا، MIPF 2024 اور جنرل کانفرنس کے درمیان اسٹریٹجک رابطے کا مقصد تسلسل کو یقینی بنانا اور عالمی سطح پر پالیسی پر بحث کے صنعتی اثرات کو تقویت بخشنا ہے۔