فرانس: ایچ آئی وی اور ایڈز سے دنیا بھر میں ہرسال ساڑھے تین کروڑ افراد لقمہ اجل بن رہے ہیں اور اب اسٹیم سیل (خلیاتِ ساق) تھراپی سے دنیا کا تیسرا مریض مکمل طور پر شفایاب ہوچکا ہے۔ اس مریض کو ڈسلڈروف کا مریض کہا گیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مریض لیوکیمیا (بلڈ کینسر) کا شکار تھا اور وہ اس مرض سے بھی پاک ہوگیا ہے۔ اس سے پہلے جو دو مریض بہ یک وقت کینسر اور ایچ آئی وی سے شفایاب ہوئے ہیں انہیں بالترتیب برلن اور لندن مریض کا نام دیا گیا ہے۔ تاہم پہلے اور دوسرے مریض کی شفایابی پر ناقدین نے اس تھراپی کو خطرے سے بھرپور یعنی ہائی رسک قرار دیا تھا۔