تازہ ترین

مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کرنے سے انکار کردیا

مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کرنے سے انکار کردیا

اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر پی ٹی آئی کے ساتھ کسی بھی قسم کی بات چیت اور مذاکرات کرنے سے انکار کردیا ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور سابق صدر آصف علی زرداری کا اہم پیغام پہنچایا۔ ذرائع کے مطابق پی پی پی اور پی ڈی ایم قیادت میں ملاقات میں مثبت پیش رفت ہوئی تاہم سیاسی ڈائیلاگ کیلئے آپس میں مزید مشاورت پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا تھا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ ملاقات میں عید الفطر کے بعد اتحادی جماعتوں کا اجلاس بلا کر پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ دونوں رہنماں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے ملک کو بحران سے نکالنے کیلیے متفقہ فیصلہ کیا جائے گا۔ بلاول بھٹو نے ملاقات میں پی ڈی ایم سربراہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کرنے کا پارٹی کا پیغام پہنچایا تاہم مولانا فضل الرحمان نے فوری طور پر کوئی بھی جواب دینے سے انکار کیا اور کہا کہ عمران خان اعتبار کے قابل نہیں اور نہ ہی وہ سیاسی شخصیت ہے، اس بات کی ضمانت کون لے گا کہ وہ وعدہ کر کے مکر نہیں جائے گا۔ ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمان کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ سیاست میں بات چیت کے لیے دروازے کھلے رہتے ہیں۔ اس پر جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ عمران خان سیاسی قوت نہیں، مہرہ ہے، آپ کے کہنے پر میں اپنی جماعت سے مشورہ کروں گا، پھر کوئی فیصلہ ہو گا۔ بعد ازاں ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے اپنے قریبی ساتھیوں سے مشاورت کے بعد پی ٹی آئی کے ساتھ ایک بار پھر مذاکرات کرنے سے انکار کیا تاہم بلاول بھٹو کے اصرار پر مولانا نے مزید مشاورت کیلیے وقت مانگ لیا۔ جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ مزاکراتی عمل کا ہرگز کا کوئی مثبت نتیجہ سامنے نہیں آئے گا، پی ٹی آئی نے دس سال میں خیبر پختون خواہ کو برباد کردیا۔ بلاول بھٹو نے ایک بار پھر واضح کیا کہ جمہوریت میں مذاکرات ہی تمام بحرانوں کا حل ہے، لہذا مولانا فضل الرحمان اپنے فیصلے اور رائے پر نظر ثانی کریں۔ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد واپس پر بلاول بھٹو کی وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے جے یو آئی کے سربراہ سے ہونے والی ملاقات کی تفصیل سے آگاہ کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے