کھیل

آئی سی سی ایوارڈ کس کو ملنا چاہیے؟ شاہین شاہ آفریدی نے بتا دیا

آئی سی سی ایوارڈ کس کو ملنا چاہیے؟ شاہین شاہ آفریدی نے بتا دیا

فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ آئی سی سی ایوارڈز کے لیے نام آنا اعزاز کی بات ہے، ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ پاکستان کے لیے ہر فارمیٹ میں اچھا کروں، اب جب کہ ایوارڈ کے لیے نام آیا ہے تو یہ پاکستان کے لیے نام آیا ہے۔ آئی سی سی ایوارڈز 2021 کے لیے دیگر ٹیموں کے کھلاڑیوں کے ساتھ پاکستان کے تین کرکٹرز کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی پلیئر آف دی ایئر کے لیے نامزد ہوئے ہیں جبکہ کپتان بابر اعظم کو ون ڈے پلیئر آف دی ایئر کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی گار فیلڈ سوبرز ٹرافی ایوارڈ کے لیے نامزد کیے گئے کھلاڑیوں میں شامل ہیں۔ ایوارڈ ملنا نہ ملنا میرے ہاتھ میں نہیں، ہاتھ میں پرفارمنس تھی جو دی: شاہین

اس حوالے سے شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ ایوارڈ ملنا یا نہ ملنا میرے ہاتھ میں نہیں، میرے ہاتھ میں پرفارمنس تھی جو دی، میں سمجھتا ہوں کہ ایوارڈ کے لیے نام آنا بھی ایک بڑی کامیابی ہے۔ شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ میرا خیال تھا کہ میرا ٹیسٹ پلیئر آف دی ایئر کے لیے بھی نام آئے گا لیکن ایسا نہیں ہوا ، اب میں اگلے برس کے لیے زیادہ محنت کروں گا تاکہ میرا نام اس کیٹیگری میں بھی آئے۔

فاسٹ بولر کا کہنا ہے کہ بابر اعظم اور محمد رضوان کا نام آنا بھی خوشی کی بات ہے، دونوں نے گزشتہ برس بڑے تسلسل کے ساتھ پرفارم کیا ہے اور کئی ایک سنگ میل عبور کیے۔ ‘سمجھتا ہوں کہ پلیئر آف دی ایئر میں محمد رضوان کو ایوارڈ ملنا چاہیے’ شاہین آفریدی نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ پلیئر آف دی ایئر میں محمد رضوان کو ایوارڈ ملنا چاہیے، اگر رضوان کو ایوارڈ ملتا ہے تو مجھے اور زیادہ خوشی ہو گی کیونکہ اس نے سال بھر بہت شاندار پرفارم کیا ہے۔

دوسری جانب شاہین شاہ آفریدی نے قلندرز ہائی پرفارمنس سنٹر میں ٹریننگ شروع کر دی ہے۔ کپتان لاہور قلندرز شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ تین ہفتوں کے آرام کے بعد ٹریننگ کا آغاز کیا ہے، اس وقت بولنگ کے ساتھ بیٹنگ پر بھی فوکس ہے، ابھی پی ایس ایل میں تھوڑا وقت ہے بھر پور ٹریننگ کروں گا تو پی ایس ایل میں فائدہ ہو گا۔

شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ قلندرز ہائی پرفارمنس سینٹر میں شاندار سہولیات ہیں، اس سے نوجوانوں کو فائدہ ہو رہا ہے، لاہور قلندرز نے ہمیشہ نوجوان کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی ہے اور ٹریننگ کے لیے اچھا پلیٹ فارم مہیا کیا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ دیگر فرنچائزز کو بھی اسی طرز پر کام کرنا چاہیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے