واشنگٹن: ایک بہت سستی سبزی کولیسٹرول جیسے عارضے کو کم کرسکتی ہے اور وہ ہے شکر قندی۔ جی ہاں! آج کل پاکستان بھر میں عام دستیاب اور ٹھیلوں پر گرما گرم فروخت ہونے والی شکرقندی نہ صرف ایل ڈی ایل کولیسٹرول گٹھاسکتی ہے بلکہ کووڈ ۱۹ کی لمحہ بہ لمحہ بدلتی فضا میں بھی ہمارے لیے امنیاتی ڈھال بھی بن سکتی ہے۔
کولیسٹرول خون کو گاڑھا کرتا ہے جس سے فالج اور عارضہ قلب کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ پھریہی کولیسٹرول دل کی شریانوں میں سخت پلاک بننے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس لیے بڑھے ہوئے کولیسٹرول کو ایک جسمانی عارضہ بھی قرار دیا جاتا ہے۔
لیکن اب چند روپے کی شکرقندی روزانہ کھانے سے کولیسٹرول کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس طرح فالج اور امراضِ قلب کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے۔ شکرقندی میں سب سے اہم جزو ریشہ (فائبر) ہے جو خون کو تندرست پیمانے پر رکھتا ہے۔ اس کا ریشہ زود ہضم ہوکر آنتوں میں جذب ہوجاتا ہے۔ یہاں سے خون میں پہنچ کر یہ کولیسٹرول گھٹانا شروع کرتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ برطانیہ میں بھی نیشنل لائپڈ ایسوسی ایشن نے شکرقندی کو ایک بہترین غذائی دوا قرار دیا ہے۔ دوسری جانب ویب ایم ڈی جیسی مصدقہ ویب سائٹ نے کہا ہے کہ اپنے غذائی اجزا کی باعث شکرقندی کو پورے سال غذا کا حصہ بنایا جاسکتا ہے۔ امریکی ماہرین کے مطابق ایک درمیانے درجے کی شکرقندی وٹامن اے کی روزانہ مقدار سے بھی چار گنا زائد وٹامن فراہم کرتی ہے۔ یہ امنیاتی نظام کو قوت دیتی ہے اور دل و گردوں کی حفاظت کرسکتی ہے۔ مایوکلینک کی ویب سائٹ کے مطابق شکرقندی سپرفوڈ میں شامل ہے۔
دیگر ماہرین کے مطابق شکرقندی میں بی وٹامن، وٹامن سی اور ڈی، کیلشیئم، فولاد، فاسفورس اور تھایامن کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے۔ شکرقندی میں موجود کیریٹیونوئڈز اور کئی اقسام کے اینٹی آکسیڈنٹس سرطان سے بچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ لیکن اس کا سب سے بڑا اور فوری فائدہ یہ ہے کہ شکرقندی کولیسٹرول کی دشمن ہے جو کئی تحقیقیات سے ثابت ہوچکی ہے۔