اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان میں مہنگائی اور بیروزگاری بڑھنے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے اور رواں سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 3.5 فیصد رہنے کی پیشگوئی کی ہے عالمی سطح پر مہنگائی 8.8 فیصد تک پہنچنے جبکہ پاکستان میں 19.9 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے جاری کردہ ورلڈ اکنامک آٹ لک کے مطابق پاکستان میں گزشتہ مالی سال جی ڈی پی گروتھ 6 فیصد رہی جو رواں برس 3.5 فیصد رہنے کی پیشگوئی ہے۔ آئی ایم ایف آٹ لک کے مطابق مہنگائی کی شرح 19.9 فیصد جبکہ بیروزگاری 6.2 سے بڑھ کر 6.4 فیصد تک جاسکتی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں کرنٹ اکانٹ خسارہ 4.6 فیصد سے کم ہو کر 2.5 فیصد تک محدود رہے گا۔ آئی ایم ایف کے مطابق عالمی معیشت کو مہنگائی سمیت کئی چیلنجز کا سامنا ہے، روس یوکرین جنگ اور کرونا وبا عالمی معیشت کیلئے بھاری ثابت ہوئی، 2021 میں عالمی معاشی شرح نمو 6 فیصد رہی جو 2022میں 3.2 اور 2023 میں 2.7 فیصد رہ جائے گی۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے اپنی رپورٹ میں مزید بتایا ہے کہ یہ عالمی معاشی شرح نمو 2001 کے بعد کمزور ترین شرح نمو ہے۔