تازہ ترین تجارت

سیلاب سے 32 ارب ڈالر کا نقصان ہوا عالمی بینک کا ابتدائی تخمینہ

سیلاب سے 32 ارب ڈالر کا نقصان ہوا عالمی بینک کا ابتدائی تخمینہ

اسلام آباد: عالمی بینک نے پاکستان میں حالیہ بدترین سیلاب کے باعث 32 ارب ڈالر سے زائد نقصانات کا ابتدائی تخمینہ جاری کر دیا۔ عالمی بینک کی زیر قیادت پوسٹ ڈی میج اینڈ نیڈ اسسمنٹ مشق نے پاکستان میں حالیہ بدترین سیلاب کے باعث 32 ارب ڈالر سے زائد نقصانات کا ابتدائی تخمینہ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پاکستان کے 20 غریب ترین اضلاع میں سے 16 سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، یہ 2010 کے سپر سیلاب کے نقصانات سے تین گنا زیادہ ہے۔سیلاب کے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ سب سے پہلے جمعہ کو وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال اور تھوڑی دیر بعد واشنگٹن میں سیلاب سے متعلق ورلڈ بینک اور برطانیہ کی مشترکہ زیر صدارت اجلاس میں شیئر کیا گیا ہے۔ ورلڈ بینک کے ایک سینئر عہدیدار نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے پاکستان کی زرمبادلہ کی پوزیشن غیر مستحکم ہے اور خوراک اور کپاس کی زیادہ درآمد سے ملک کی درآمدات میں اضافہ ہوگا۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی آفت انتہائی غربت اور غذائی قلت میں تبدیل ہو گئی ہے۔ذرائع کے مطابق نقصانات کی لاگت کا تخمینہ عارضی طور پر 13 ارب ڈالر لگایا گیا ہے جبکہ مزید 19 ارب ڈالر براہ راست نقصانات کی لاگت ہے۔ ڈونرز کانفرنس میں شرکت کے لیے امریکا میں موجود وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بھی نقصانات کی لاگت بڑھنے کے خدشے کااظہار کیا ہے۔صوبوں اور وفاقی ایجنسیوں کی جانب سے پوسٹ ڈیمیج اینڈ نیڈ اسسمنٹ کے لیے فراہم کیے گئے ابتدائی اعداد و شمار نے 47 ارب ڈالر تک نقصانات اور نقصانات کی تجویز پیش کی۔ خوراک کے عالمی دن کے حوالے سے پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر جولیئن ہارنس نے کہا ہے کہ سیلاب کے بعد پاکستان کو غذائی قلت جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ عالمی برادری کو پاکستان کی مدد اور سیلاب متاثرین کی بحالی کیلیے آگے بڑھنا چاہیے۔ خبر ایجنسی کے مطابق برطانیہ کے وزیر مملکت برائے جنوبی ایشیا لارڈ طارق احمد سیلاب متاثرین کی مدد اور بحالی کیلئے پاکستان پہنچ گئے۔ انہوں نے برطانیہ کی جانب سے پاکستان میں سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی کیلئے مزید10 ملین پانڈ امداد کا اعلان بھی کر دیا۔ برطانیکی جانب سے مجموعی امداد 26.5 ملین پانڈ ہو گئی۔ برطانوی ہائی کمیشن کے مطابق اضافی امداد فوری طور پر زندگی بچانے کی ضروریات پر خرچ کی جائیگی ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے