پاکستان تازہ ترین

پنجاب حکومت کیخلاف توہین عدالت ریفرنس سپریم کورٹ بھیجیں گے چیف الیکشن کمشنر

پنجاب حکومت کیخلاف توہین عدالت ریفرنس سپریم کورٹ بھیجیں گے چیف الیکشن کمشنر

اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات نہ کروانے پر کیس کی سماعت میں کہا ہے کہ پنجاب حکومت کے خلاف توہین عدالت ریفرنس سپریم کورٹ میں بھیجیں گے۔ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق معاملے کی سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، جس میں اسپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ 31 دسمبر 2021 کو پنجاب کی بلدیاتی حکومت کی مدت مکمل ہوئی اور 14 اپریل 2022 کو الیکشن کمیشن نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کیا۔ پھر لاہور ہائی کورٹ نے اس پر اسٹے دے دیا۔ اسپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بینچ کو بتایا کہ پنجاب حکومت نے ابھی نئے بلدیاتی انتخابات کا آرڈیننس جاری کیا ہے ، اس آرڈیننس یا اس کے رولز ہم سے شیئر نہیں کیے گئے۔ ہم 2 مرتبہ حلقہ بندی کروا چکے ہیں، اس پر اخراجات ہوئے ہیں۔ پنجاب حکومت سے یہ اخراجات وصول کرنے کے ساتھ پنجاب حکومت کے خلاف توہین کی کارروائی کی جائے۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اخراجات کا تخمینہ بتایا جائے۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان نے بتایا کہ بلدیاتی الیکشن کے فنڈز فراہم نہیں کیے گئے ، اس حوالے سے چیف سیکرٹری سے میٹنگ ہوئی تھی۔پنجاب حکومت وفاق سے اس حوالے سے این ایف سی شئیر کا انتظار کررہی ہے۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے بتایا کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہو رہا ہے، اس میں بلدیاتی آرڈیننس قانون بن جائے گا، اب صرف ایک الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا معاملہ ہے جس پر بحث ہو رہی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ دنیا میں ای وی ایم پر تحقیقات ہوئی ہیں، صرف 2 ممالک برازیل اور بھارت ای وی ایم کو استعمال کر رہے ہیں۔ برازیل کے نمائندے نے ہمیں کہا تھا کہ 2023 کا الیکشن ای وی ایم پر کرانا معجزہ ہو گا۔ تحقیقات کے مطابق اگر ای وی ایم کو جلدی میں مسلط کیا گیا تو الیکشن مشکوک ہو جائے گا اور انارکی پھیلے گی۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ ہم شوق میں ای وی ایم پر الیکشن کرائیں اور پورے ملک میں انارکی پھیلے۔پنجاب حکومت چاہتی ہے کہ انارکی پھیلے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں تو پولنگ اسٹیشن تو بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ اب ہم ای وی ایم کے چکر میں پڑ جائیں۔ ای وی ایم ایک سیاسی بیان ہو سکتا ہے۔ اگر الیکشن خراب ہو جائے تو کوئی ذمے داری لے گا؟۔ ہم کیا پنجاب کے پرانے قانون پر بلدیاتی انتخابات کروا سکتے ہیں؟۔ دس ماہ سے پنجاب حکومت کی بلدیاتی حکومت نہیں ہے، کوئی بھی حکومت بلدیاتی انتخابات کرانا نہیں چاہتی۔سکندر سلطان راجا نے مزید کہا کہ اب ہم پنجاب حکومت کے ساتھ مزید کوئی اجلاس نہیں کریں گے، اب ہم فیصلہ کریں گے ۔آج ہم سپریم کورٹ ریفرنس بھیج رہے ہیں کہ پنجاب حکومت الیکشن نہیں کروا رہی۔ پنجاب حکومت، سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل نہیں کر رہی ، توہین عدالت کی کارروئی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کو خط میں تمام تفصیلات لکھیں کہ پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی۔ پنجاب حکومت آئین، قانون اور سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ پنجاب حکومت 7 روز میں بلدیاتی حکومت کا قانون بنائے، ورنہ صوبے میں سابقہ قانون پر بلدیاتی انتخابات کرائیں گے۔ اگر پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات پر تعاون نہیں کیا تو توہین کی کاروئی کا آغاز کریں گے۔ بعد ازاں کیس کی سماعت آئندہ ہفتے جمعرات کے روز تک ملتوی کردی گئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے