اسلام آباد: وفاقی حکومت نے گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ میں استعمال ہونے والے مزید دودرجن سے زائد آلات و پرزہ جات کی درآمد پر35 فیصد تک ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی عائد کردی ہے جبکہ بعض آلات پر پہلے سے عائد ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی کی شرح میں ردوبدل بھی کردیا ہے۔ اس حوالے سے ایکسپریس کو دستیاب دستاویز کے مطابق ریونیو ڈویژن نے ایس آر او نمبری 1930(I)/2022 جاری کردیا ہے جس کے ذریعے یکم جولائی 2006 کو جاری کردہ ایس آر او 931(I)/2006 میں اہم ترامیم کی گئی ہیں جبکہ آٹومنیوفیکچررز کا کہنا ہے کہ اس اقدا م سے گاڑیوں کی پیداواری لاگت بڑھ جائے گی اور گاڑیوں کے مزید مہنگے ہونے کی توقع ہے۔ کار سازوں کے مطابق گاڑیوں کے پرزہ جات بھی مہنگے ہوجائیں گے پہلے ہی آٹوانڈسٹری بحران کا شکار ہے اس سے مزید بحران بڑھنے کا خدشہ ہے تاہم ریونیو ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ ایس آر او کے تحت مزید جن آلات و پرزہ جات پر ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی عائد کی گئی ہے اور جن پر پہلے سے عائد ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی ی شرح میں ردوبدل کیا گیا ہے ان میں گاڑیوں کی سیٹوں کی تیاری میں استعمال ہونے والے آلات و خام مال اور پارٹس بھی شامل ہیں۔ گاڑیوں کی سیٹ میں استعمال ہونیو الے فوم، سر اور بازوں کے آرام کیلئے تیار ہونے والے آلات ،ایئر کلینر ہوزز،واٹر کولنگ سسٹم ہوززگاڑیوں کے ٹائرز اور ٹیوبز کے ساتھ استعمال ہونیو الے فلیپس،کشن،پیڈ،مڈ فلیپسممڈ گارڈز،فلائی وہیلز،فین پلی،لیمپ اسمبلی،فرنٹ ٹرن سگنل،گاڑی کی پچھلی لائٹس،بیک اپ لیمپ،ریئر کمبینیشن لیمپ،سیلنگ لیمپ،گاڑیوں کیلئے روم لیمپ،وائپر آرم،وائپر بلیڈ اسمبلی،وائرنگ سیٹ،کیبل سیٹ گاڑیوں کے بمپر،شیٹس اور دھاتی میٹریل کے بمپرز،بریک رمز،ایئر ویکیوم ٹینک،بلٹ اپ ڈرائیو ایکسلز،حب موہیل حب،نان ڈرائیونگ ایکسلز،راڈوہیلز،شاک آبزرور پن،ریڈی ایٹر،ایگزاسٹ پائپ،سٹیئرنگ وہیلز،سٹریئرنگ شافٹ،سیمی ٹرالرز کیلئے روڈ ٹریکٹرز سمیت دیگر آلات و پرزہ جات شامل ہیں۔