سِڈنی: ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے وزن کم کرنے کے لیے کوشاں خواتین میں ادویات زیادہ مثر ہوتی ہیں۔ یونیورسٹی آف سِڈنی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں محققین موٹاپے کا شکار مردوں اور خواتین کو بھوک کم کرنے والی ادویات دیے جانے کے سبب کم ہونے والے وزن کے درمیان فرق کا جائزہ لیا۔ محققین کی ٹیم کے مطابق ادویات کے استعمال سے خواتین نے اپنا وزن تقریبا20 فی صد کم کیا جبکہ انہی ادویات استعمال سے مردوں کے وزن کا صرف 13 فی صد کم ہوا۔ جبکہ وزن کم کرنے کے لیے صحت مند غذا اور ورزش کرنے والے لوگوں پر کی جانے والی درجنوں تحقیقوں کے جائزے میں یہ بات سامنے آئی کہ مردوں نے عورتوں کی نسبت زیادہ وزن کم کیا تھا۔ محققین کا کہنا تھا کہ ان کی تحقیق کے نتائج کے پیچھے موجود وجوہات مبہم ہیں لیکن اس پر مزید تحقیق کی جانی چاہیئے تاکہ لوگوں کو وزن کم کرنے کے لیے بہتر علاج فراہم کیا جاسکے۔ محققین نے تحقیقی مقالے میں لکھا کہ وزن میں کمی کے لیے ادویات کے استعمال پر جنسی تفریق کس حد تک اثر انداز ہوتی ہے اس پراب تک تفصیلی مطالعہ نہیں کیا گیا ہے۔ تحقیق کے نتائج یہ بتاتے ہیں کہ ادویات کے استعمال سے خواتین مردوں کی نسبت زیادہ وزن گھٹاتی ہیں، اگرچہ اس کی وجوہات واضح نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق کا نتیجہ اکثر غذائی معمولات سے متضاد ہے جہاں مرد عورتوں سے زیادہ وزن کم کرتے ہیں۔ تحقیق میں سائنس دانوں نے سیمیگلیوٹائڈ نامی دوا کا استعمال کیا جو جسم کے بھوک کے نظام کو قابو کرکے بھوک کو کم کرتی ہے۔