کراچی: ڈالر کے انٹربینک ریٹ 12پیسے کی کمی سے 220روپے 83پیسے کی سطح پر بند ہوئے۔ کاروبار کے ابتدائی دورانئیے میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 1.06روپے کے اضافے سے 222.01روپے کی سطح پر آگئی تھی تاہم بعد دوپہر انٹربینک میں ڈالر کی قدر تنزلی سے دوچار ہوئی۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 50پیسے کی کمی سے 224.90روپے پر بند ہوئی۔ ایشیائی ترقیاتی بینک سے پاکستان کے لیے ایک ارب 50کروڑ ڈالر کی منظوری اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی جانب سے پاکستان کو گرے لسٹ سے اخراج یقینی ہونے سے جمعہ کو بعد دوپہر ڈالر کے یوٹرن لینے سے اسکی دوبارہ تنزلی کا عمل شروع ہوا۔ ڈالر کے یوٹرن لینے سے جمعہ کو کاروبار کے آغاز سے ڈالر کی جاری پرواز رک گئی۔ مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایشین انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ بینک کی جانب سے بھی پاکستان کے لیے 50کروڑ ڈالر کی منظوری دیدی گئی ہے اور فٹیف کی جانب سے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال کر وائٹ لسٹ میں شامل کرنے سے پاکستانی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق گرے لسٹ سے انخلا کی صورت میں پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کار دوبارہ پراعتماد انداز میں متحرک ہوجائیں گے اور فارن انفلوز بڑھنے سے پاکستان کے گرتے ہوئے ذرمبادلہ کے ذخائر دوبارہ بڑھنا شروع ہوجائیں گے جس سے نہ صرف ناصرف زرمبادلہ کا بحران قابو میں آجائے گا بلکہ روپیہ بھی مستحکم ہوگا۔