سڈنی: آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی کی جانب سے ایک نئی تحقیق کے مطابق کسی شخص کے گھٹنے کی مخصوص ہڈی (kneecap) ساخت سے اس میں اوسٹیو ارتھرائٹس کے خطرے کا پتہ چل سکتا ہے۔ اس تحقیق کی سرکردہ مصنفہ اور یونیورسٹی میں ایسوسی ایٹ پروفیسر لورا ولسن کے مطابق افراد کے گھٹنے کی ہڈی کی شکل دیکھ کر اس میں اوسٹیو ارتھرائٹس کا پتہ چلایا جاسکتا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو خواتین گھٹنے میں اوسٹیوآرتھرائٹس کا شکار ہوتی ہیں وہ اکثر مردوں کے مقابلے میں زیادہ شدید علامات کا سامنا کرتی ہیں تاہم اس کی وجہ واضح نہیں ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ فیمر کی کچھ خصوصیات جو گھٹنے کے جوڑ کا حصہ بنتی ہیں، مردوں کے مقابلے خواتین میں مختلف شکل میں ہوتی ہیں۔اوسٹیو ارتھرائٹس جوڑوں کے درد کی سب سے عام بیماری ہے جو جوروں میں درد، اکڑن اور سوجن کا سبب بنتی ہے۔لورا ولسن نے کہا کہ تحقیق میں ہم اوسٹیو آرتھرائٹس کے شکار افراد میں گھٹنے کی ہڈی کی ساخت کو درد کے ایک بڑے سبب کے طور پر شناخت کرنا چاہتے تھے۔