اسلام آباد: حکومتی اتحاد پی ڈی ایم نے توشہ خانہ کیس کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے عام انتخابات وقت پر کروانے پر ایک بار پھر اتفاق کیا جبکہ مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ نااہلی کا یہ سلسلہ ختم ہونا چاہیے اورسیاست دانوں کو سیاست میں ایک دوسرے کا مقابلہ کرنا چاہیے۔ پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس مولانا فضل الرحمان کی صدارت ہوا، جس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری توشہ خانہ ریفرنس کے فیصلے اور مستقبل کی سیاسی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج کا دن اس لحاظ سے بابرکت ہے کہ پہلے قوم کو ایک بڑے فتنے سے نجات ملی اور پھر فیٹف کے گرے لسٹ سے پاکستان نکل گیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ایمان کا قاتل، مال کا چور، حیا کا ڈاکو، بد تہذیبی کا ماسٹر مائنڈ ہے جو اپنے انجام کو پہنچ گیا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے اس کی سرکوبی کے لئے پہلے دن سے آواز اٹھائی، ہم ملک کی مشکلات کو جانتے تھے، ہم پاکستان کی قدر و قیمت کو سمجھتے تھے اور جانتے تھے ایک بہروپیے سے واسطہ پڑا ہے، آج ثابت ہوگیا ہے وہ نہ صادق تھا نہ وہ امین تھا وہ سب سے بڑا بین الاقوامی چور ثابت ہوا۔ پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے بہت عرصہ پہلے طشت از بام کردیا تھا البتہ توشہ خانہ نے توشہ بناکر چھوڑا، یہ کتنی شرمندگی کی بات ہے کہ کسی سربراہ مملکت کے تحفے کو بازار میں بیچا گیا اور وہی گھڑی دکاندار سے اس کے اصلی مالک تک پہنچ گئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آج فتنہ سے نجات مل گئی، اب عمران خان کے حوالے سے مزید حقائق قوم کے سامنے آئیں گے۔ مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ آج کے اجلاس میں ملک کی معاشی صورتحال پر بھی غور کیا گیا، جس دلدل کی جانب سے معیشت کو عمران خان نے دھکیلا تھا اس پر مشکل ترین چھ ماہ گزارے، معاشی طور پر تباہ حال ملک کو جہاں تک وہ پہنچا چکا تھا قریب تھا کہ ملک بلیک لسٹ اور دیوالیہ ہوجائے، حکمت عملی کے ذریعے آج ایف اے ٹی ایف سے بھی نکل چکا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت میں پاکستان کا نام فیٹف کی گرے لسٹ میں شامل ہوا اور ہم اسے وائٹ لسٹ میں لے آئے، پالیسیوں کے اثرات قوم تک پہنچتے پہنچتے وقت لیتے ہیں، اسحاق ڈار مسلسل کوشش کررہے ہیں کہ معیشت کو بہتر بنائیں ڈالر کو نیچے لائیں، ہم نے ہمیشہ عدالتوں کے فیصلوں کا احترام کیا ہے۔ پی ٹی ایم سربراہ نے کہا کہ امریکا پاکستان کو دھمکیاں دے رہا ہے اور یہ کہتے ہیں کہ یہ امپورٹڈ حکومت ہے، امریکہ اور عمران خان دونوں کا ہدف ایک ہی ہے کہ پاکستان کو ایٹمی طور پر ختم کریں پوری قوم نے واضح کردیا ہے کہ ہم آپ کی ڈکٹیشن نہیں لیں گے، سعودی عرب اور پاکستان نے واضح اور دو ٹوک موقف اختیار کیا ہے۔