تجارت

سیلاب نقصانات و بحالی کے تخمینوں پر اختلافات، آئی ایم ایف جائزہ مشن کا دورہ تاخیر کا شکار (front)

سیلاب نقصانات و بحالی کے تخمینوں پر اختلافات، آئی ایم ایف جائزہ مشن کا دورہ تاخیر کا شکار (front)

اسلام آباد: حکومت پاکستان کی طرف سے سیلاب کے نقصانات اور تعمیر نو و بحالی کے تخمینوں پر آئی ایم ایف کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے عالمی ادارے کا جائزہ مشن تاخیر کا شکار ہوتا نظر آرہا ہے۔ آئی ایم ایف نے قرضہ پروگرام کے 9ویں جائزے پرپیشرفت کے لیے پاکستان سے رواں سال کے بجٹ میں سیلاب سے متعلق انسانی امداد اور بحالی کے ترجیحی اخراجات کے تخمینوں کے اعدادوشمار مانگ رکھے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان نے عالمی ادارے کو 251 ارب روپے کے تخمینوں پر مشتمل رپورٹ بھیجی تھی جس میں وفاق اورصوبوں کی طرف سے تیارکی گئی رپورٹیں شامل تھیں۔ حکومت پاکستان کی اس رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سیلاب اس کی طرف سے سیلاب کے نقصانات و بحالی کے اخراجات کا تخمینہ 251 ارب روپے لگایا گیا ہے جس میں سے 164ارب روپے تو اب تک تقسیم بھی کیے جاچکے ہیں۔آئی ایم ایف کو بتایا گیا تھا کہ 88 ارب روپے تو وفاقی وزارت خزانہ نے جاری کیے ہیں،تین ارب پنجاب،40ارب سندھ حکومت ،25ارب خیبرپختونخوا حکومت اور 8 ارب روپے بلوچستان حکومت کی طرف سے تقسیم کیے گئے ہیں۔باقی 66 ارب روپے کسان پیکج کے ذریعے تقسیم کردیئے جائیں گے ۔ لیکن آئی ایم ایم ایف نے ان اعداد وشمار کو غیرحقیقی قراردے کر اس رپورٹ پراعتراضات لگا دیئے ہیں۔اس کاکہنا ہے کہ یہ اعداد وشمار نہ تو اب تک حکومت کی طرف سے جاری کیے گئے سیاسی بیانوں سے مطابقت رکھتے ہیں اور نہ ہی عالمی امدادی اداروں کی طرف سے سیلاب کے بعد لگائے گئے نقصانات اور امداد کے بارے میں لگائے گئیاندازوں کی رپورٹ سے ملتے جلتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے