وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی پر میں قیاس آرائی نہیں کرنا چاہتا۔ اسلام آباد میں وزیرِ اعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام قانونی تقاضے پورے کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اتحادیوں کو مکمل اعتماد میں لیا جائے گا، وفاقی کابینہ کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔ ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ آرٹیکل 243 میں تو اعتماد کا نہیں لکھا؟ خواجہ آصف نے جواب دیا کہ مجھے اتنے آرٹیکل کا نہیں معلوم، ایسی تقرری کو عوامی مباحثے کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔ ایک اور صحافی نے سوال کیا کہ نئے آرمی چیف سینئر موسٹ ہوں گے یا کسی اور کی تقرری کی جا رہی ہے؟ اس پر خواجہ آصف نے جواب دیا کہ یہ مجھے تو نہیں معلوم کسی اور سے پوچھ لیں۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ صدر اور وزیرِ اعظم کو ملکی مفاد میں فیصلے کرنے چاہئیں، فیصلے قانون، آئین اور وطنِ عزیزکے مفاد میں ہونے چاہئیں، خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ میڈیا میں اس معاملے پر غیر ضروری قیاس آرائیاں ہوئی ہیں، پچھلے چند ماہ سے ہیجانی کیفیت ہے جو ایک دو روز میں ختم ہو جائے گی۔