اسرائیل نے لبنانی سمندر سے قدرتی گیس نکالنے کے لیے قطر کی کمپنی کو کھدائی کی اجازت دے دی۔ پچھلے مہینے اسرائیل اور لبنان کے درمیان سمندری حدود سے متعلق معاہدہ ہوا تھا جس کے بعد یہ پیشرفت سامنے آئی ہے۔ قطر کا انرجی کنسورشیم فرانس اور اٹلی کی کمپنیز کے ساتھ گیس نکالنے کے لیے کام کرے گا۔ واضح رہے کہ اسرائیل اور لبنان کے تاریخی معاہدے کے بعد کمپنیز کو گیس فیلڈ میں کام کرنے کی اجازت دینے یا انکار کرنے کا اختیار اسرائیل کو حاصل ہے۔ گیس نکالنے کا زیادہ کام لبنان کی سمندری حدود میں ہو رہا ہے لیکن گیس فیلڈ اسرائیل کے معاشی زون سے گزرتی ہے۔ سمندری حدود سے متعلق معاہدے کے بعد توانائی کمپنیوں کے تخمینہ لگانے کے بعد اسرائیل کو گیس ذخائر کی مالیت کا 17 فیصد حصہ ملے گا۔ یہ واضح نہیں ہوسکا کہ ذخیرے میں کتنی گیس موجود ہے لیکن جائزے کے بعد ایک باقاعدہ معاشی منصوبہ تیار ہوگا جس کے بعد اسرائیل اور لبنان مزید واضح معاہدہ کرسکیں گے۔ اہم بات یہ ہے کہ اسرائیل نے قطری کمپنی کو گیس نکالنے کی اجازت دی ہے گو کہ دونوں ممالک میں سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔ اسی طرح دوحہ نے بھی حال ہی میں فیفا ورلڈکپ کیلئے اسرائیل سے براہ راست کمرشل پروازوں کو ملک میں اترنے کی اجازت دی تھی۔ قطر نے اسرائیل کو عارضی قونصل خانہ بھی کھولنے کی اجازت دی تھی تاکہ اسرائیلی فٹبال شائقین کو سفری دستاویزات فراہم کی جاسکیں۔