بچوں میں منفی سوچ پیدا ہونے میں مختلف عوامل کا عمل دخل ہوتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ لوگ جو ابتدائی عمر سے منفی سوچ کا شکار ہوتے ہیں وہ ان لوگوں کے مقابلے میں کم صحت مند ہوتے ہیں جو مثبت سوچ اور خیالات رکھتے ہیں۔ منفی خیالات اور سوچ صرف صحت پر ہی نہیں بلکہ بچے کی شخصت اور مستقبل پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔ والدین کے لیے بچوں کے ذہن سے منفی سوچوں کو ختم کرنا کافی مشکل ہوتا ہے۔ تاہم اگر آپ کے بچے میں مایوسی پر مبنی خیالات نشوونما پارہے ہوں تو چند منفرد طریقہ کار استعمال کرکے بچوں کی معاونت کی جاسکتی۔ اس حوالے سے ماہرین نے کچھ ٹپس دیے ہیں جو یہ ہیں۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ بچے وہ عادات اپناتے ہیں جو سنتے اور دیکھتے ہیں، زیادہ تر وقت یہ اپنے والدین کے ساتھ رہتے ہیں، لہذا والدین کا رویہ اور سوچ ان پر اثرات مرتب کرتے ہیں۔ اسی لیے والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں میں منفی خیالات اور سوچوں کو ختم کرنے کے لیے مثبت رویہ اپنائیں اور ہر قسم کی خامیوں سے اجتناب برتیں تاکہ بچے بھی اسی انداز اور رویوں کو اپنائیں۔