امریکی مراکز برائے امراض پر قابو اور روک تھام (سی ڈی سی) کے مطابق امریکا میں پھیپھڑوں کا کینسر تیسرا سب سے زیادہ عام کینسر ہے اور اس میں اموات کی شرح بھی سب سے زیادہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ چونکہ اس کینسر کی تشخیص کافی دیر سے ہوتی ہے، اس لیے اس کے علاج کے لیے محدود وقت ہوتا ہے اور نتیجتا بلند شرح اموات سامنے آتی ہیں۔ لوئس ول یونیورسٹی کے محققین نے حال ہی میں ایک مطالعہ کیا، جو طبی جریدے پلوس میں شائع ہوا۔ اس تحقیق کے مطابق امریکا، برطانیہ اور بھارت سمیت دیگر ممالک کے ماہرین نے نیا طریقہ دریافت کرلیا ہے جس سے پھیپھڑوں کے کینسر کی جلد اور ابتدائی درجے پر تشخیص ممکن ہے۔ اس وقت پھیپھڑوں کا کینسر کس طرح تشخیص کیا جاتا ہے؟ اس وقت پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص کے لیے سی ٹی اسکین سمیت خون کے کچھ ٹیسٹس کیے جاتے ہیں، تاہم ایسے ٹیسٹس سے مرض کی تشخیص میں کافی دیر ہوجاتی ہے۔ ایپی جینیٹک ٹیسٹنگ (epigenetic testing) سے خون کا ٹیسٹ تک کئی تحقیقات کی گئی ہیں کہ کس طرح کینسر کی جلد تشخیص کو ممکن بنایا جاسکتا ہے۔ محققین کے مطابق کینسر کا مرض جتنی جلد تشخیص کرلیا جائے اتنا اچھا ہے اس سے مریض کی جان کے ساتھ ساتھ وقت اور پیسے بھی بچائے جاسکتے ہیں۔