صحت

برطانوی نوجوانوں میں ٹائپ 2 ذیا بیطس میں خوفناک اضافہ

برطانوی نوجوانوں میں ٹائپ 2 ذیا بیطس میں خوفناک اضافہ

ہاربِن: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں دنیا کے دیگر ممالک کی نسبت نوجوانوں میں ٹائپ 2 ذیا بیطس کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ 200 سے زائد ممالک اور خطوں سے تعلق رکھنے والے ڈیٹا کا تجزیہ کرنے والے محققین کے مطابق 1990 کے بعد سے نوجوانوں میں اس بیماری کی تشخیص میں تقریبا چار گنا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ لوگ عموما ادھیڑ عمری یا بڑھاپے میں ٹائپ 2 ذیا بیطس کے عارضے میں مبتلا ہوتے ہیں جس سے ان میں قلبی امراض اور نظروں کا کمزور ہونا سمیت موت کے خطرات میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ لیکن موٹاپے کی شرح میں اضافہ نوجوانوں میں اس بیماری کی تشخیص کی اہم وجہ ہے۔ چین کی ہاربِن میڈیکل یونیورسٹی کی ٹیم نے گلوبل برڈن آف ڈیزیز اسٹڈی کے ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے 15 سے 39 سال کے افراد کے درمیان ٹائپ 2 ذیا بیطس کی شرح کا موازنہ کیا۔ بی ایم جے میں شائع ہونے والی تحقیق کے نتائج میں معلوم ہوا کہ 1990 میں برطانیہ میں فی ایک لاکھ نوجوانوں میں 94 ٹائپ 2 ذیا بیطس کے کیسز تھے لیکن 2019 تک یہ تعداد تقریبا چار گنا بڑھ کر 347 تک پہنچ چکی تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے