سا ئنس و ٹیکنالوجی

شہروں کے نباتاتی باغ تتلیوں کا دوسرا گھر قرار

شہروں کے نباتاتی باغ تتلیوں کا دوسرا گھر قرار

کولمبس، اوہایو: اگرچہ یہ بہت چھوٹے ہوتے ہیں لیکن مختلف پھولوں، پودوں اور نباتات سے بھرے بوٹانیکل گارڈن (نباتاتی باغ) بڑے پارک کے مقابلے میں تتلیوں کے لیے ایک بہترین جائے پناہ اور گھر ثابت ہوتے ہیں۔ اس ضمن میں مسلسل 20 برس تک 10 ہزار سے زائد نباتاتی باغوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس تحقیق کا مقصد یہ جاننا تھا کہ تتلیوں کے لیے نباتاتی باغ زیادہ اہم ہوتے ہیں یا پھر شہروں کے عام باغات زیادہ موزوں ہوتے ہیں۔ انسیکٹس نامی جرنل میں شائع رپورٹ کے مطابق امریکا کے کئی پرہجوم شہروں مثلا ٹکسن، فینکس، پام ڈیزرٹ، کیلیفورنیا، نیو میکسکو، ایل پاسو اور ٹیکساس وغیرہ میں مصرف عمارتوں کے درمیان میں موجود بوٹانیکل گارڈن میں تتلیوں کی اقسام اور تعداد کا جائزہ لیا گیا ہے۔ ان میں سے پام ڈیزرٹ کو چھوڑ کر باقی تمام شہروں میں سالانہ 11 انچ بارش ہی ہوتی ہے۔ اگرچہ عام باغ اور پارک کے مقابلے میں بوٹانیکل گارڈن بہت چھوٹے ہوتے ہیں لیکن ان میں دیگر کے مقابلے میں تتلیوں اور ان کی اقسام قدرے زیادہ دیکھی گئی ہیں۔ یعنی نباتاتی باغات میں اگر تتلیوں کا تنوع دیکھا جائے تو وہ 86 فیصد تک ہوسکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے