ٹوئٹر کے سربراہ ایلون مسک نے سی ای او کا عہدہ چھوڑنے یا نہ چھوڑنے سے متعلق رائے شماری کو مشکوک قرار دے دیا۔ سی ای او کا عہدہ چھوڑنے یا نہ چھوڑنے سے متعلق رائے شماری میں 57 فیصد سے زیادہ سوشل میڈیا صارفین نے ایلون مسک کو عہدہ چھوڑنے کا مشورہ دیا تھا جس کے بعد انہوں نے اسے مشکوک قرار دے دیا۔ ایلون مسک کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر پول کی ووٹنگ میں بوٹس کے ذریعے دھاندلی کی گئی ہے۔ دوسری جانب پولنگ کمپنی HarrisX نے بھی اسی حوالے سے اپنے سروے کے نتائج جاری کئے جس میں 61 فیصد جواب دہندگان نے ایلون مسک کے حق میں ووٹ دیا۔ اس کمپنی کے مطابق انہوں نے یہ ووٹنگ آزادانہ طور پر کی ہے۔ ان دونوں پولنگ کے نتائج کی روشنی میں ایلون مسک کا کہنا ہے کہ شاید ہمیں ابھی بھی ٹوئٹر پر بوٹ کا مسئلہ ہے، اس لئے مستقبل میں صرف ادائیگی کرنے والے صارفین ہی پولنگ میں حصہ لے سکیں گے۔ یاد رے کہ اس سے قبل ایلون مسک نے امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر معطل شدہ صارفین کے اکانٹ کی بحالی جیسے متنازعہ فیصلے لینے کے لیے ٹوئٹر پولز کا استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاونٹ بحال بھی کیا تھا۔ ایلون کی جانب سے اس پوسٹ کے بعد الیکٹرک کار ساز کمپنی ٹیسلا کے حصص کی قیمیت میں اضافہ دیکھا گیا۔ سرمایہ کاروں کو ایلون مسک کے اعلان سے امید ظاہر ہوئی تھی کہ اب ایلون مسک ٹوئٹر کی بجائے ٹیسلا پر توجہ مرکوز کریں گے۔ واضح رہے کہ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلون مسک ٹوئٹر کے نئے سربراہ کی تلاش کر رہے ہیں۔