ناریل کے تیل کے کئی مصارف ہیں، کچھ عمومی و طبی فوائد اور بھی ہیں، جن سے غالبا عام لوگ واقف نہیں۔ جیساکہ اس سے چمڑے کی مصنوعات اور لکڑی کے فرنیچر کی چمک بحال کی جاسکتی ہے۔ انڈوں پر ہلکی سی کوٹنگ سے انھیں تادیر محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔ زنگ ختم کرتا ہے۔ سخت داغ مٹائے جاسکتے ہیں۔ گاڑی کی خراشیں صاف کی جاسکتی ہیں۔ نئے پلاسٹک کے برتنوں پر باریک کوٹنگ سے ان کے رنگ خراب ہونے سے بچایا جاسکتا ہے۔ ان عمومی فوائد کے علاوہ یہ کھانا پکانے میں بھی استعمال کیا جاتا ہے کہ اس میں شامل اینٹی مائکروبیل اور اینٹی آکسیڈنٹ صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہیں۔ اس کا استعمال دانتوں کے امراض اور کیڑوں کی روک تھام، مسوڑھوں کی سوزش کم کرنے اور دانتوں کی چمک دمک برقرار رکھنے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ دانتوں کے امراض سے نجات کے لیے اس کا استعمال انتہائی سہل ہے، روزانہ ایک چمچ ناریل کے تیل سے غرارے کریں اور اس کے لیے اسے دیر تک منہ میں گھماتے رہیں، پھر برش یا مسواک سے دانت صاف کرلیں۔ باقاعدگی سے برش نہ کرنے سے دانتوں میں غذا کے ذرات پھنس کر ان پر میل جمنے کے علاوہ خردبینی حیوانیے، بیکٹریاز بھی جمع ہوجاتے ہیں، جن کے سبب رفتہ رفتہ دانتوں کی چمک دمک ختم ہونے لگتی ہے۔ ایسی صورت میں ناریل کیتیل سے غرارے کرنا انتہائی سودمند ثابت ہوتا ہے، کیوں کہ غراروں کے دوران ناریل کا تیل منہ کی جھلی میں جذب ہوکر نہ صرف ورم کم کرتا ہے، بلکہ دانتوں کے اندر موجود نقصان دہ بیکٹریاز کو تلف بھی کردیتا ہے۔