اسلام آباد: ارشد شریف قتل کے ازخودنوٹس کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اعجاز لاحسن نے ریمارکس دیے ہیں کہ اقوام متحدہ کو تحقیقات میں شامل کرنے کے لیے وزارت خارجہ سے ڈسکس کریں۔ سپریم کورٹ میں ارشد شریف قتل کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کی۔ اس موقع پر اسپیشل جے آئی ٹی کے ارکان، پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی مراد سعید اور ارشد شریف کی بیوہ بھی کمرے میں موجود تھیں۔ سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے پیش رفت سے متعلق استفسار کیا، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ رپورٹ جمع کروا دی ہے۔اسپیشل جے آئی ٹی نے 41 لوگوں کے بیانات ریکارڈ کیے ہیں۔ تحقیقات کینیا، امارات اور پاکستان 3 حصوں پر مشتمل ہے۔ جے آئی ٹی انکوائری کیلیے پہلے امارات اور پھر وہاں سے کینیا جائے گی۔