ذہن سازی ذہنی تنا اور دبا کی صورت میں دوا سے زیادہ متاثرکن ثابت ہوسکتا ہے، جس کا انکشاف حالیہ امریکی تحقیق میں کیا گیا ہے۔ امریکی ماہرِ نفسیات ڈاکٹر پروفیسر ایلزبتھ ہوگ نے ذہنی تنا اور دبا کیشکار مریضوں کے دو گروہ پر تجربہ کیا۔ ان میں سے ایک گروہ کو ذہن سازی کے عمل سے گزارا جبکہ دوسرے کو لیکسا پرو نامی دوا دی گئی جو ڈپریشن کم کرنے کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ ذہن سازی کے عمل سے گزرنے والے گروہ نے 8 ہفتوں تک اس عمل کو جاری رکھا، یہ رضا کار روزانہ مسلسل 45 منٹ تکاس عمل سے گزرتے تھے۔ جس کے بعد ماہرین نے اگلے 24 گھنٹے ان کی دماغی و نفسیاتی کیفیت کا جائزہ لیا۔