کراچی پولیس آفس پر دہشت گردوں کے حملے کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا گیا جبکہ حملہ آوور کی زیر استعمال گاڑی کی بھی مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ تفتیشی حکام کو دہشت گردوں کی لاشوں کے قریب سے موبائل فونز بھی ملے ہیں تاہم فوری طور پر اس بات کا تعین نہیں کیا جا سکتا کہ وہ موبائل فونز دہشت گردوں کے ہیں یا کے پی او میں حملے کے دوران کسی کے گر گئے ہیں۔ موبائل فونز کا فارنزک کروایا جا رہا ہے جس کے بعد ہی حتمی طور کچھ کہا جا سکتا ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کے پی او کے اطراف کی جیو فینسنگ کا عمل جاری ہے اور اس دوران حملے کے وقت تقریبا 100 کے قریب موبائل فون نمبرز کو مشکوک قرار دیا گیا ہے۔