وکٹوریا، کینیڈا: آٹزم اور دیگر اقسام کے عارضوں کے شکار بچوں میں اکستاب اور سیکھنے کا عمل شدید متاثر ہوتا ہے۔ اب ان بچوں کے لییایک جدید ترین انسان دوست روبوٹ کیو ٹی بنایا گیا ہے۔ جامعہ واٹرلو کی ڈاکٹر کرسٹین ڈوٹنہاں اور ان کیساتھیوں نے عوامی تدریس کے لیے روبوٹ بنایا ہے جس کے بالخصوص کمزور طلباوطالبات پر مثبت اثرات سامنے آئے ہیں۔ ڈاکٹر کرسٹین ایک عرصے سے تدریسی روبوٹ پرکام کررہی ہیں۔ اب انہوں نے انسان نما روبوٹ بنایا ہے جو بالخصوص آٹزم کے کئی اقسام میں مبتلا بچوں کی مدد کرسکتا ہے۔ اس روبوٹ کی تیاری میں کئی انجینیئروں اور تعلیمی ماہرین سے بھی مدد لی گئی ہے۔ یہ روبوٹ ہاتھ اور سر کو ہلاتا ہے۔ اسکرین پر چہرے کے تاثرات ظاہر کتا ہے اور بچوں سے بات بھی کرتا ہے۔ تعلیمی پیچیدگیوں میں مبتلا بچے اس سے استفادہ کرسکتیہیں۔