وزیر مملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ صرف چیف جسٹس نہیں ہے۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے مصدق ملک کا کہنا تھا کہ جسٹس اطہر من اللہ نے کل صاف کہا کہ جو فیصلہ لکھا گیا وہ مختلف تھا۔ انہوں نے کہا کہ فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کے اندر سے آوازیں آرہی ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے نوٹ میں لکھا یہ چار۔تین کا فیصلہ ہے۔ مصدق ملک نے کہا کہ چیف جسٹس کو اپنے ادارے کی ساکھ کیلیے فل کورٹ بنانا چاہیے۔ وزیر پیٹرولیم کا کہنا تھا کہ صدر نے انکار کیا تو آئین کے تحت بل مشترکہ اجلاس میں پیش ہوگا، مشترکہ اجلاس میں منظوری کے بعد بل قانون بن جائے گا۔ عالمی مالیاتی فنڈ کے حوالے سے بات چیت پر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ ہم نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی تمام شرائط مان لی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے کہا آپ دوست ممالک سے بھی فنڈنگ کی کمٹمنٹ کریں۔ سعودی عرب نے دو ارب ڈالر کی کمٹمنٹ کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی قیمتوں پر غریب عوام کو ریلیف دینا سبسڈی نہیں۔ یہ کوئی سبسڈی نہیں تھی اس لیے آئی ایم ایف سے ڈسکشن نہوئی۔ وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ گیس لوڈ شیڈنگ پر تین دن میں سوئی سدرن کمپنی کے دفتر رہا۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی میں گیس صبح 8 سے دوپہر ڈھائی بجے تک بند کی جاتی ہے، دوپہر ڈھائی بجے کے بعد گیس پریشر بلڈ ہو رہا ہوتا ہے جو سحری تک رہتا ہے۔