اسلام آباد: حکومت کی مذاکراتی کمیٹی نے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروادی۔ کمیٹی کے سربراہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اٹارنی جنرل کے ذریعے مذاکرات کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائی، جس میں کہا گیا ہے کہ حکومتی اتحادی اور اپوزیشن ملک بھر میں ایک تاریخ کو الیکشن کرانے پر متفق ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ملک کے بہترین مفاد میں مذاکرات کا عمل بحال کرنے کو تیار ہیں۔ تحریک انصاف نے ایک تاریخ کو الیکشن کرانے پر اتفاق کیا۔ الیکشن کے معاملے پر فریقین میں مذاکرات پر مثبت پیشرفت ہوئی۔ حکومتی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی اور باقی صوبائی اسمبلیاں کب تحلیل ہوں، اس سلسلے میں تاریخ پر اتفاق نہیں ہو سکا۔حکومتی اتحادیوں نے مذاکرات میں لچک کا مظاہرہ کیا۔ علاوہ ازیں اسمبلیوں کو وقت سے پہلے تحلیل کرنے پر بھی غور کیا گیا۔ ملک بھر میں ایک ساتھ عام انتخابات کرانے سے متعلق کیس کی سماعت آج ہوگی ۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ ساڑھے 11 بجے سماعت کرے گا ۔ بینچ میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر شامل ہیں۔ عدالت عظمی نے اٹارنی جنرل سمیت دیگر فریقین کو کیس میں نوٹس جاری کر رکھا ہے۔ الیکشن کمیشن نے پنجاب انتخابات میں روکاٹوں کے بعد عدالتی فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست دائر کررکھی ہے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ روز 27 اپریل کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کیا تھا، جس میں عدالت نے واضح کردیا کہ 4 اپریل کے فیصلے کے مطابق 14 مئی کو پنجاب انتخابات کا حکمنامہ برقرار رہے گا۔ مذاکراتی عمل میں سپریم کورٹ نے نہ کوئی ڈائریکشن دی نہ ہی عدالت کا کوئی کردار ہے۔