پشاور: جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔ جے یو آئی کی کور کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ پی ٹی آئی کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج ہوتا، جب یہ ہی لوگ کل عدالتوں کو آگ لگائیں گے تو عدالت کہے گی کہ دیکھ کر خوشی ہوئی؟ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو کہا گیا کہ وہ پرتشدد واقعات کی مذمت کریں لیکن انہوں نے انکار کیا، اس سب کے باوجود پی ٹی آئی لیڈر کی تعریف کی جاتی ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج جو فیصلہ آیا اس کی آڈیو ایک دن پہلے آچکی تھی، توہین عدالت میں ہمیں فارغ بھی کردیا تو کوئی بڑی بات نہیں ہے، ہم کشتیاں جلا کر میدان میں اترے ہیں۔ انہوں نے کہا ک 60 ارب روپے کے غبن میں ملوث ملزم کو چیف جسٹس کہتا ہے آپ کے آنے بہت خوشی ہوئی ہے، جس کی جماعت کے غنڈوں نے جی ایچ کیو کور کمانڈر کے گھر پر حملہ کیا، اسے عدالت کہتی ہے آپ کے آنے سے بہت خوشی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وطن کے شہدا کو پتھر مارے گئے مسجد کو مسمار کیا گیا، جس اعزاز و اکرام سے اسے نوازا کیا گیا اداروں سے اختلاف کیا جاسکتا ہے لیکن ریاستی اداروں کی تذلیل کرنا جو بھارت نہ کرسکا پی ٹی آئی نے کردیکھایا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جج اور قاضی کے ضوابط اسکے لئے مسکرانا بھی جرم ہے، دو دن میں جو دہشتگردی ہوئی وہ ملک کے ساتھ غداری ہے، چاہے تھا انکی پارٹی کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا جاتا۔