کراچی: ذیابیطس کی بین الاقوامی فیڈریشن (آئی ڈی ایف) کے اعدادوشمار پر مبنی ڈیٹا کے مطابق پاکستان ذیابیطس کے ضمن میں دنیا میں پہلے نمبر پر آچکا ہے۔ آئی ڈی ایف کے اعدادوشمار آرورلڈ اِن ڈیٹا نامی ویب سائٹ پر جاری کئے گئے ہیں۔ ان اعدادوشمار میں 100 ایسے ممالک شامل کئے گئے ہیں جن میں ذیابیطس کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ اسی رپورٹ میں یہ چشم کشا انکشاف کیا گیا ہے کہ سال 2021 کے مطابق دنیا پھر میں 20 سے 79 سال تک کے افراد کی فی صد تعداد میں ذیابیطس کا جائزہ لیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملک کی 30 فیصد آبادی اس ہولناک مرض میں گرفتار ہے۔ جبکہ 50 ممالک کی فہرست میں امریکہ اور برطانیہ دونوں شامل نہیں ہیں۔ پاکستان کے بعد جنوبی بحرالکاہل کے جزائر میں سے ایک فرنچ پولی نیسیا کی 25 فیصد اور کویت کی 24 فیصد عوام ذیابیطس کی شکار ہیں۔ اس طرح اول پاکستان، دوم فرنچ پولی نیسیا اور کویت شامل ہے۔ اس کی ممکنہ وجہ بیان کرتے ہوئے ماہرین نے کہا ہے کہ اگرچہ پاکستانی عوام ، سبزیاں، دالیں، مکمل اناج، دہی اور پھل وغیرہ کھاتے ہیں۔ تاہم یوں لگتا ہے کہ جینیاتی طور پر وہ اس مرض کے زیادہ شکار ہیں۔ لیکن سائنسدانوں کے مطابق اس کی وجہ جاننے کیلیے تحقیقات کی ضرورت ہے۔ عین یہی حال کویت کا بھی ہے جہاں آبادی کی بڑی تعداد اس کیفیت میں گرفتار ہے اور اس پر مزید غورپرزور دیا گیا ہے۔ پاکستانی آبادی کے متعلق کہا جارہا ہے کہ جینیاتی طور پر وہ انسولین سے حساس ہے۔